راولپنڈی (نمائندہ جنگ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 190ملین پاؤنڈز کا ہم پر کیس بنا دیا گیا اس میں 20 ارب کا منافع ہو چکا ، یہ آج تک ثابت نہیں ہوا کہ وہ کرائم کا پیسہ تھا۔
القادر ٹرسٹ سے مجھے ایک ٹکے کا فائدہ نہیں، 350 کنال اراضی القادر ٹرسٹ اور 100کنال نمل یونیورسٹی کی ہے ،میری نہیں، یہ زمین پراپرٹی ٹائیکون نے ٹرسٹ کیلئے عطیہ کی۔
انہوں نے شوکت خانم کیلئے بھی بہت پیسے دئیے، شوکت خانم ہسپتال کے لئے ہر سال 10 ارب روپے اکٹھا ہوتا ہے۔ نواز شریف اور زرداری 40 سال تک اقتدار میں رہے ، انہوں نے کوئی ٹرسٹ کیوں نہیں بنایا؟ اگر ٹرسٹ نہیں چلتا تو زمین واپس ڈونر کو چلی جاتی ہے۔ القادر یونیورسٹی کی تعمیر کا کام بھی انہیں ہی دیا کیونکہ اس کے پاس مشینری اچھی تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ، 8 ستمبر کے جلسے کے بعد واضح کر چکا ہوں ہم کسی سے کوئی مذاکرات نہیں کرینگے ، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ رائٹ دکھا کے لیفٹ مارتے ہیں، آج اڈیالہ جیل میں میرا ایک سال پورا ہو گیا ، ان کا خیال تھا ٹوٹ جائے گا چکی میں نہیں رہ سکے گا، 21 سے 22 گھنٹے چکی میں رہتا ہوں ، گرمیوں میں اتنا پسینہ آتا تھا کہ نیکر بھی گل گئی، سپورٹس مین ہرطرح کے دباؤ میں رہنے کا عادی ہوتا ہے، 28 تاریخ ہفتے کو راولپنڈی میں جلسہ نہیں احتجاج کرینگے۔