• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج کل اکثر لوگوں میں خون کی کمی تشخیص ہوتی ہے۔ کمزوری ، چکر آنا، پیلاپن یا تھکاوٹ ہونے پر معالج بنیادی سبب خون کی کمی ہی بتاتا ہے۔ خون کی کمی (anemia) ایک ایسی کیفیت ہے جو کسی بھی عمر کے افراد (خاص طور پر خواتین) کو زیادہ لاحق ہوسکتی ہے۔ اس کیفیت میں خون میں سرخ خلیوں (Red Cells)کے بننے کی رفتار کم ہوجاتی ہے، ہیموگلوبن سرخ خلیوں کا سب سے اہم حصہ قراردیا جاتا ہے اور یہ حصہ پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے باقی حصوں تک پہنچاتا ہے۔

اس لئے اگر انسان کے جسم میں ریڈ سیلز یا ہیموگلوبن کی کمی واقع ہوجائے تو پھیپھڑوں سے لی گئی آکسیجن جسم کے باقی حصوں تک نہیں پہنچ پاتی، جس کے باعث کام کرنے میں دشواری، تھکاوٹ، کمزوری، سانس لینے میں دشواری اور ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑجانا جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ 

آئرن سرخ خلیات کے لیے اہم کردار ادا کرنے والا جزو ہے، اگر آئرن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کیا جائے تو انیمیا کی کمی پوری کی جاسکتی ہے ۔ آئیے ان غذاؤں کا ذکر کرتے ہیں جن کے ذریعے جسم میں خون کی کمی کو بآسانی پورا کیا جاسکتا ہے۔

چقندر

چقندر کے ان گنت فوائد سے کسی طور انکار ممکن نہیں۔ اس میں فائبر،آئرن، فولک ایسڈاور پوٹاشیم کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، اسی لئے ماہرین چقندر کو ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے کے لئے بہترین قرار دیتے ہیں۔ چقندر کا جوس پینا بہت فائدہ مند ہے۔

یہ صحت بخش اور مفید سبزی کئی بیماریوں سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ چقندر جسم میں آئرن کی کمی کو دور کرتا ہے جس سے جسم کے سرخ خلیوں کی مرمت ہوتی ہے۔ ماہرین اسے کسی بھی شکل میں اپنی خوراک کا حصہ بنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

پالک اور ہری سبزیاں

ہری بھری سبزیاں جہاں دکھنے میں آنکھوں کو تراوٹ اور تازگی بخشتی ہیں وہیں ان کا استعمال جسم میں خون کی کمی پوری کرنے کا باعث بنتا ہے۔ ماہرین پالک کوفوری خون بنانے والی سبزیوں میں شامل کرتے ہیں۔ آپ اسے اپنی خوراک کا حصہ بنانے کے لئے سلاد میں شامل کرسکتےہیں، روزانہ ایک پلیٹ ہری سبزیوں کا سلاد کھانے سے خون کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ پالک کا جوس بھی صحت کے لیے کافی مفید ہوتا ہے۔

دالیں

دالیں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں،ان میں فائبر، وٹامن ،معدنیات، میگنیشیم اور آئرن کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور اس غذا میں موجود فائبر خون میں کولیسٹرول کا لیول کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر خون میں کولیسٹرول کا لیول بڑھ جائے توخون کی نالیوں کی دیواروں میں چربی جمع ہوکر ان نالیوں کو بلاک کرسکتی ہے۔ 

اگر دل کوخون کی سپلائی بند ہوجائے تو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ دالوں میں موجود فائبر جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاکر دل کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

انار

خون کی قلت دور کرنےکا ایک بہترین ذریعہ انار ہے۔ اس میں چکنائی، کاربوہائیڈریٹ، پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم، تانبا، آئرن، سلفر، فاسفورس اور مختلف وٹامنز خصوصاً وٹامن سی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اتنی خصوصیات کے ساتھ ساتھ انار کو ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے کا اہم ذریعہ کہا جاتا ہے۔

وٹامن سی کی موجودگی انسانی جسم میں آئرن کی مقدار بڑھاتی ہے۔ 100 گرام انار میں صرف 83 کیلوریز ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے انسان دن بھر چست و توانا رہتا ہے۔ انار کا موسم قریب ہے، لہٰذا کوشش کریں کہ اس پھل کی افادیت سے بھرپور طریقے سے مستفید ہوں۔

کھجور

کھجور ایک مکمل غذا ہے۔ اسے کھانے سے جسم میں آئرن کی سطح بڑھتی ہے، جس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔

کلیجی

کلیجی میں آئرن کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جو انسانی جسم کے لئے بے حد مفید ہے۔کلیجی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، اگرانسان اسے اپنی خوراک میں شامل رکھے تو بہت سی دائمی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ کلیجی جسم میں خون کی کمی کو احسن طریقے سے پورا کر نے کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔ہفتے میں اگر ایک بار اس کااستعمال کیا جائے تو سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق کلیجی حیاتین، معدنیات اور فیٹس(Fats) سے بھرپور ہوتی ہے۔ تمام حیوانی بافتوں میں قلیل مقدار میں تانبا موجود ہوتا ہے، اسی طرح کلیجی میں تانبے کی موجودگی انسانی جسم میں میٹابولزم کو سپورٹ کرتی ہے۔ آپ اپنی روزمرہ غذاسے 0.9mg تانبا حاصل کرتے ہیں اور اگرآپ13 اونس کلیجی کا استعمال کرلیں تو آ پ 12mgتک تانبے کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ کلیجی ہمیشہ تازہ اور صحت مند جانور کی استعمال کرنی چاہیے۔

مچھلی

مچھلی میں بھی آئرن کی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔ مچھلی کے گوشت میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو دماغی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔

ڈارک چاکلیٹ

ڈارک چاکلیٹ کی 28 گرام مقدار میں 3.4 ملی گرام آئرن موجود ہوتا ہے جبکہ جسم کو میگنیشم اور کاپر جیسے غذائی اجزا بھی ملتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق چاکلیٹ کھانے سے آئرن کی کمی دور کرنے کے ساتھ ساتھ خون میں کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

صحت سے مزید