اسلام آباد ( اسرارخان) پاکستان کے دو بڑے شہروں کوئٹہ اور اسلام آباد میں پانی کا بحران خطرناک حدتک بڑھ رہا ہے اورعوامی صحت اور شہری زندگی کی پائیداری کے حوالے سے اس کے خطرات بڑھنے لگے ہیں۔ کوئٹہ ’’گھوسٹ سٹی ‘‘ بننے کے قریب ہے کیونکہ اس کا واٹر ٹیبل گزشتہ ایک دہائی کے دوران پہلے سےمزید 300فٹ سے بھی زیادہ نیچے گرگیا ہے۔یہ صورتحال اتنی ابتر ہوچکی ہے کہ اگر صورتحال مزید بگڑتی ہے تو صوبائی دارلحکومت کو کسی دوسری جگہ لے جانے کا امکان موجود ہے۔ دریں اثنا اسلام آباد بھی پانی کی سنگین آلوگی سے نمٹ رہا ہے اور اس کے شہریوں کی صحت کو لاحق خطرات بڑھ گئے ہیں۔ شہر کے طبی عہدیداروں کے مطابق پینے کے پانی میں نائٹریٹ کی موجودگی سے پیدا ہونے والا ’’ بلو بے بی سینڈروم‘‘ بڑھ رہا ہے۔ کوئٹہ اور چار دیگر شہروں کو زیرزمین پانی کے حوالے سے ڈارک زونز قراردے دیا گیا ہے اورکچھ جگہوں تک تو پانی 1200فٹ زیرزمین ہے۔ سیکریٹری آبی ذرائع سید علی مرتضیٰ نے پارلیمانی پینل کو اس حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ کوئٹہ گھوسٹ سٹی بننے والا ہے۔ اس کے مضافات میں اتنے ٹیوب ویل ہیں کہ ہمیں چند برس کے دوران صوبائی دارلحکومت کو کسی اور مقام پر شفٹ کرنا پڑے گا۔ بتایا گیا کہ 2010 سے 2021 کے درمیان بلوچستان بھر کے اضلاع میں بڑے پیمانے پر پانی کی کمی ہوئی۔