• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا ہے اڈیالہ جیل نہیں پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ہے: اکبر ایس بابر

پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر—فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر—فائل فوٹو

پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ لگتا ہے اڈیالہ جیل نہیں پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ہے، پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر ناٹک کیا۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ انٹرا پارٹی کا معاملہ جمہوریت کی بنیاد ہے، سیاسی جماعتیں بادشاہتیں چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتشار کی سیاست ملک کو نقصان دے رہی ہے، پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا، یہ ملک کو عدم استحکام کرنے کا ایجنڈا ہے۔

اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑی کانفرنس ہونے والی ہے، اس لیے انتشار کی سیاست کی کال دی جا رہی ہے، یہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے، قانون پاس کریں کہ جب غیر ملکی شخصیت آئے یا کانفرنس ہو تو اسلام آباد میں دھرنے پر پابندی ہو، خیبر پختون خوا میں ان کے پاس آخری موقع ہے۔

پی ٹی آئی کے بانی رکن نے کہا کہ انشتار کی سیاست کی وجہ سے ملک بھر میں ان کی حکومتیں بن نہ سکیں، ورکرز کا بنیادی حق ہے کہ اپنی قیادت کا انتخاب کریں، ہماری سیاسی جماعتوں میں خاندانی بادشاہت ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے جنوری میں پی ٹی آئی کے بانیوں کی کانفرنس منعقد کی، اس میں قرارداد منظور کی، ہم نے اس کانفرنس کے شرکاء کی لسٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی، ہم نےالیکشن کمیشن کو کہا کہ ہمیں موقع دیا جائے کہ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔

اکبر ایس بابر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے 3 آپشن رکھیں گے، پارٹی کے بانیوں کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی اجازت دیں، فروری میں ہم نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی وکیل نامزد کریں جس کے بعد ان سے بات چیت شروع ہو، ہم نے ثالثی کا آپشن الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا، الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی الیکشن کے قانون کو مکمل طور پر نافذ کرے۔

قومی خبریں سے مزید