• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکسٹائل برآمدات میں 15 فیصد اضافہ، مسائل حل کر یں 40 فیصد ہوجائیگا، خرم مختار

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اگست کے دوران 15 فیصد اضافہ ہوا ہے جسے برآمد کنندگان کو درپیش سرمائے کی قلت اور ٹیکس سے متعلق مسائل حل کرکے 25فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ 55ارب سیلز ٹیکس ریفنڈز ، 25 ارب ڈیوٹی ڈرا بیک ریفنڈز واجب الادا ، ادائیگی مدت 200دن سے تجاوز ، سرمائے کی قلت اور تاخیر سے ریفنڈز پر 19فیصد کا اضافی مالی بوجھ ، حکومت توجہ دے،یہ بات پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف خرم مختار نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برآمد کنندگان کو ڈبل انکم ٹیکس کی پیشگی ادائیگی اور جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نظام میں پیچیدگیوں کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ خرم مختار کے مطابق برآمد کنندگان کا سرمایہ ریفنڈز کی ادائیگی میں پھنسا ہوا ہے جبکہ مقامی خریداری پر ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سکیم (EFS) کے خاتمے کے بعد صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی مد میں تقریباً 55 ارب روپے واجب الادا ہیں جبکہ ریفنڈز کی ادائیگی کی مدت 72 گھنٹے سے بڑھ کر 200 دن سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیوٹی ڈرا بیک ریفنڈز میں تقریباً 25 ارب روپے 15 اگست سے زیر التواء ہیں جبکہ ڈی ایل ٹی ایل اور ڈی ڈی ٹی سکیم کے تحت 38 ارب روپے میں سے صرف 2.5 بلین روپے ہی ادا کیے گئے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید