کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان امین مندوخیل اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر) سعد بن اسد نے کہا ہے کہ پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو پولیو سمیت دیگر متعدی امراض سے بچاؤ کے لیے مہم جاری ہے، مہم کے تحت کوئٹہ کے دو لاکھ بچوں کو پولیو سمیت خسرہ اور دیگر متعدی امراض سے بچاؤکے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے،اس حوالے سے کوئٹہ میں 86 فکسڈ اور موبائل ٹیمیں موجود ہیں۔یہ بات انہوں نے بچوں کو 12 متعدی امراض سے بچاؤ کے سلسلے میں بگ کیچ اپ ویکسینیشن مہم کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے مزید کہا کہ بگ کیچ اپ ویکینیشن مہم بچوں کی صحت کو محفوظ بنانے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے جو بلوچستان بھر میں بچوں کی صحت اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے یکم اکتوبر سے جاری ہے تاکہ بچوں کو بارہ خطرناک اور جان لیوا بیماریوں سے بچایا جاسکے،انہوں نے کہا کہ متعدی امراض کے روک تھام کے حوالے سے خاص طور پر کوڈ ، 19 وباء کے دوران جو رکاوٹیں آئیں ان کے بعد ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہر بچے خاص طور پر ان بچوں کو جو اپنی معمول کی ویکسینیشن سے رہ گئے ہیں کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان امین مندوخیل نے کہا کہ حکومت بلوچستان اس مہم کے لیے پوری طرح پر عزم ہے ، ہماری خاص توجہ زیرو ڈوز بچوں پر ہے یعنی وہ بچے جنہیں ابھی تک کوئی ویکسین نہیں ملی ، مہم کے تحت ایسے بچوں سمیت تمام دیگر بچوں کو مکمل حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر بچے کی صحت اس کے والدین کے ہاتھ میں ہے وہ اپنے بچوں کو ویکسین لگواکر انہیں ان خطرناک بیماریوں سے محفوظ کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکے جات محفوظ ، موثر ہیں اور عوام کی سہولت کے لیے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ویکسینیشن کی سہولت آسانی سے دستیاب ہو ۔ بنیادی صحت کے مراکز طویل وقت تک کھلے رہیں گے اور موبائل ویکسینیشن ٹیمیں کمیونٹیوں میں جائیں گی ، تاکہ ہر بچے کو ویکسین لگائی جاسکے ۔