کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ماشکیل کی رہائشیوں میر جیئند خان ریکی اور یو سی چیئرمین امان اللہ نے کہا ہے کہ ماشکیل انتہائی پسماندہ علاقہ ہے جہاں تعلیم ، صحت ، پینے کے پانی ، سڑک سمیت تمام بنیادی سہولیات کا فقدان اور بارڈر ٹریڈ کے علاوہ کوئی دوسرا روزگار نہیں ،بارڈر پر ہفتہ کی چھٹی ختم کی جائے کیونکہ اس سے مشکلات کا سامنا اور کاروبار متاثر ہوتا ہے ،یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر احسان اللہ ریکی ، سلطان صلاح الدین پیرکزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بہت بڑی آبادی کا گزربسر بارڈر ٹریڈ و تیل کاروبار سے منسلک ہے جس کو گزشتہ سال سے حکام بالا نے میکانزم کے تحت ٹوکن سسٹم کے تحت فعال کیا ہے جس کی وجہ سے ٹوکن ہولڈر مہینے ڈیڑھ مہینے میں ایک پھیرا لگاکر اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں، اس حوالے سے چند ماہ قبل ماشکیل تا کوئٹہ کراسنگ پوائنٹ خوردونوش اور راہداری گیٹ کو فعال کرنے کیلئے لانگ مارچ کرکے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگاکر کئی دن تک بیٹھے رہے حکومتی نمائندوں کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا لیکن اس کے باوجود مسائل حل نہیں کیے گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں کو روزگار دینے کی بجائے ان کے منہ سے نوالہ چھین رہی ہے ، بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے جو فیصلے کئے گئے ہیں ان پر نظرثانی کرکے علاقہ کے غریب لوگوں کا معاشی قتل عام بند کیا اورعلاقہ کے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر پالیسیاں بنائی جائیں۔