کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)مرکزی انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر عبدالرحیم کاکڑ اور پشین کے صدر ملک بہادر خان نےکہا ہے کہ کسٹم اہلکاروں کی جانب سے تاجروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند، تاجر عبدالودود کو اغواء کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی اور ضلع پشین کے عوام کو آمدورفت میں درپیش مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے کوئٹہ تا پشین گرین بس سروس شروع کی جائے ،یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران نے ہمیشہ تاجروں کے مسائل کو اجاگر اور حل کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے پشین گنج منڈی میں آتشزدگی واقعہ پر جدوجہد کرکے تاجرون کو ان کا حق دلانے میں کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پشین کوئٹہ سے نزدیک واقع ضلع اور اس کی آبادی دیگر اضلاع سے زیادہ ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹ کے حوالے سے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ،وزیراعلیٰ بلوچستان لوگوں کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر کوئٹہ سے پشین کیلئے گرین بس سروس شروع کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ لوگوں کو سفری سہولت میسر آسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری کی انتہاء ہوگئی ہے ، لوگ دو وقت کی روٹی کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں لوگوں کا روزگار بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے جس کی بندش کی وجہ سے لوگ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ حکومت عوام کو روزگار دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ، بے روزگاری کی وجہ سے بدامنی پھیل رہی ہے ،تاجروں کا سامان کسٹم اہلکارون کی جانب سے ضبط اور بلاجواز تاجروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ معمول بن چکا ہے گھنٹوں گھنٹوں چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے اپنی گاڑی یا موٹر سائیکل کے لئے پیٹرول یا ڈیزل ایک شہر سے دوسرے شہر لے جاتے ہیں وہ بھی ضبط کرلیا جاتا ہے اسے بھی ضبط کرلیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پشین کے تاجر عبدالودود کو اغواء کرکے قلعہ عبداللہ لے جایا اور 4 گھنٹے بعد ہاتھ پاوں باندھ کر نقدی ، موبائل اور گاڑی اسلحہ کے زور پر چھین کر انہیں چمن روڈ پر چھوڑ دیا گیا مگر کوئی کارروائی عمل نہیں لائی گئی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا ، چیک پوسٹوں پر کسٹم اہلکاروں کی جانب سے تاجروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے بصورت دیگر احتجاج پر مجبور ہوں گے ۔