راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑے کے واقعات میں9 افراد کو زخمی کردیاگیا۔ تھانہ رتہ امرال کو جاوید اقبال نے بتایا کہ میں اپنی والدہ روبینہ کوثر کے ہمراہ اپنے گھر میں موجود تھاکہ دروازے پر دستک ہوئی،میری والدہ نے جیسے ہی دروازہ کھولا تو مرتضیٰ خان جو ہمارا رشتہ دار ہے نے میری والدہ کو دھکے دے کر زمین پر گرا دیا۔ مرتضیٰ کے ساتھ وقاص اور ایک نامعلوم شخص بھی تھا جوتینوں ہمارے گھر کے اندر گھس آئے۔ مرتضیٰ اور وقاص نے مجھے مارنا شروع کر دیا جس سے میں بھی زمین پر گر گیا،مرتضیٰ اور وقاص نے مجھےگالیاں دینا شروع کر دیں اسی دوران میری والدہ مجھے چھڑوانے کے لیے آگے آئی تو مرتضیٰ نے ڈنڈے کا وار کیا جو میری والدہ کے چہرے پر لگا جس سے وہ زخمی ہو کر زمین پر گر پڑیں ۔ ہمارے شور کرنے پر تینوں ملزمان ہمیں گالیاں دیتے ہوئے وہاں سے بھاگ گئے۔ تھانہ نیوٹاؤن کووحید عباس نے بتایا کہ میں اورمیرے والد صغیرگلی سے جا رہے تھے کہ محسن اپنے گھر سے باہر آیا اور اپنے والد عابد کو بھی ساتھ لے آیا۔ انہوں نے اینٹ اور راڈ سے میرے والد کے سر پروار کئے جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے ۔ تھانہ ریس کورس کو کرن منظور نے بتایا کہ میں اپنی فیملی کے ہمراہ اپنے خاوند کے بھائی کے بیٹے کی شادی پرمیرج ہال آئی ہوئی تھی ۔ جب شادی کی تقریب ختم ہوئی اور ہم لوگ شادی ہال سے باہر آرہے تھے تو سیرت کی والدہ کا پاؤں پھسلا اور وہ گر گئی، میری بیٹی کائنات نے ان کو اٹھانے کی کوشش کی تو اتنے میں اسامہ فرید نے میری بیٹی کو تھپڑ مارا کہ تم نے میری والدہ کو گرا دیا ہے ۔میں نے اپنی والدہ کو بلوایا تو اتنے میں سیرت،شہزادی،اعجاز،سیرت کا بہنوئی اور کچھ ان کی عورتیں بھی آگئیں جنہوں نے مجھے،میری دو بیٹیوں اور میرے بھائی سنی کو مارا پیٹا اور گالم گلوچ شروع کر دی۔ انہوں نے ہمیں اینٹوں اور لاتوں مکوں سے بہت زیادہ مارا پیٹا انہوں نے میرے کزن انجم قریشی کی گردن پر کوئی چیز ماری جس سے وہ بھی زخمی ہو گیا ۔تھانہ روات کو ملک عدیل نے بتایاکہ میں اسلام آباد سے گھر آ رہا تھا کہ مجھے بذریعہ فون اطلاع ملی کہ جو زمین تمھارے بھائی نعمان نے خریدی ہوئی ہے اس پرحسن جمیل، محمد شکیل ،جمیل اختر اور پانچ چھ نامعلوم اشخاص ٹریکٹر لگا کر زمین پر قبضہ کر رہے ہیں۔ موقع پر پہنچ کردیکھا کہ جمیل اختر وغیرہ ٹریکٹر لگا کر زمین پر قبضہ کر رہے تھے ۔ میں نے ٹریکٹر کو روکا تو اتنے میں جمیل اختر نے للکارا مارا کہ اسے ٹریکٹر روکنے کا مزہ چکھاؤ جس پر محمد شکیل نے پسٹل مجھ پر تان لیا ،حسن جمیل مسلح آہنی راڈ بھاگتا آیا اور مجھ پر آہنی راڈ سے وارکئے جو میرے بائیں ہاتھ اور بازو پر لگے ۔جمیل اختر نے کلہاڑی کے دستے سے مجھ پر وار کئے جو مجھے دائیں سائیڈ سے پسلیوں پر لگے اور ایک وار میرے بائیں ٹانگ پر گھٹنے سے نیچے لگا جس سے میں زخمی ہوگیا۔تھانہ روات کو رخسار قیوم نے بتایاکہ میں آزاد کے گھر کے پاس پہنچا تو اندر سے محمد آزاد مسلح کلہاڑی ، عمر شہزاد مسلح راڈ ، ارباب مسلح ڈنڈااور نسیم بی بی مسلح ڈنڈا باہر نکل آئے اور نکلتے ہی محمد آزاد للکارا مارا کہ رخسار کو پکڑ لو آج انکو زمین لینے کا مزہ چکھاتے ہیں ۔ عمر شہزاد اور ارباب نے مجھے مارنا شروع کردیا۔ عمر شہزاد نے وار راڈ مجھپر کیا جو مجھے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی پر لگا، پھر آزاد نے وار کلہاڑی دستہ میری کمر پر کئے جس سے میں زخمی ہوگیا ۔