اسلام آباد (فاروق اقدس/جائزہ رپورٹ) پاکستان میں سیاسی و مذہبی جماعتوں پر پابندی عائد کئے جانے کی تاریخ خاصی پرانی ہے کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان پہلی جماعت تھی جس پر جولائی 1954 میں پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے الزام میں پابندی عائد کردی گئی .
1951 میں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا الزام میجر جنرل اکبر خان پر عائد کیا گیا جنہیں مبینہ طور پر اسوقت روس کی حمایت حاصل تھی سازش کے الزام میں جنرل اکبر، انکی اہلیہ، نامور شاعر فیض احمد فیض اور کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید سجاد ظہیر سمیت متعدد افراد کو گرفتارکر لیا گیا تھا، پشتون تحفظ موومنٹ اسکی تازہ ترین مثال ہے جس پر اتوار کو پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سربراہی منظور احمد پشتین کر رہے ہیں منظور احمد پشتین کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے 2010میں ڈاکٹر آف ویٹرنری میڈیسن کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران مقامی سطح پر انہوں نے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کیا اور محسود تحفظ موومنٹ کی بنیاد رکھی تھی بعد میں انہوں نےتنظیم کا نام پشتون تحفظ موومنٹ رکھ دیا.
تنظیم کو 2017میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں پذیرائی حاصل ہوئی جب انہوں نے مطالبات کے حق میں اسلام آباد کی جانب 10 روزہ مارچ کا اعلان کیا جس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور دیگر سیاسی رہنمائوں نے بھی شرکت کی اور انکے مطالبات کی حمایت کی ۔