مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو یہ حربے مزید نقصان ہی پہنچائیں گے، علی امین گنڈاپور اپنی نوکری پکی کرنے کےلیے تیزیاں دکھا رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگوکے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ ان کے اہداف تھے کہ ڈی چوک پر بیٹھیں گے اور دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سی ایم کے پی تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ انہیں کہیں لے جایا جاتا ہے، گنڈاپور اپنی نوکری پکی کرنے کےلیے تیزیاں دکھا رہے ہیں۔
ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ گنڈاپور نوکری پکی کرنے کےلیے ڈبل گیم کھیل رہے ہیں، ان اقدامات سے بانی پی ٹی آئی کےلیے کوئی آسانی نہیں ہوگی، یہ حربے انہیں مزید نقصان ہی پہنچائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے فلور آف دی ہاؤس پر دونوں بار متنازع بیان دیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی گاڑیاں، کارکن اور سب کچھ چھوڑ کر یعنی پیٹھ دکھا کر بھاگ گئے۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ طاقت ور لوگوں اور بانی پی ٹی آئی کو دھوکا دینے کی کوشش کررہے ہیں، کوئی شک نہیں ان کے احتجاج ناکام ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر دے رہے تھے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کراکر لے کر جائیں گے، یہ تاثر دے رہے تھے کہ ریاست بلیک میل ہوگی۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ یہ سمجھ رہے تھے کہ موقع کو غنیمت جان کر یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرسکتے ہیں، ریاست نے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کسی سے بات کی جاتی ہے تو ان کا ماضی دیکھا جاتا ہے، ان کے ماضی کو دیکھتے ہوئے اجازت بھی احتیاط سے دینا پڑتی ہے، آپ کی حرکتیں جانوروں جیسی ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ یہ ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، ہم اجازت دینا چاہتے ہیں لیکن سیاسی جماعت کو، جن لوگوں کا سیاسی رویہ نہیں ہے ان کو احتجاج کی اجازت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست کے اداروں کی حفاظت کرنا آتی ہے، ان کو تکلیف اس بات کی ہے کہ معیشت مستحکم ہورہی ہے، پوچھتا ہوں کیا ان کے احتجاج کا مقصد عوام کے لیے تھا؟
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ ان کا مسئلہ اپنی کرسی کیساتھ ہے، ان کا مسئلہ بانی پی ٹی آئی کی معافی کے ساتھ ہے، این آر او کے ساتھ ہے، انہوں نے ریاست کو بلیک میل کرنے کےلیے 9 مئی، اس سے پہلے خط لہرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ 19ویں ترمیم کے بعد پارلیمان یرغمال ہے، ترمیم کسی کے خلاف نہیں، سیاسی استحکام کے لیے ہے۔