• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں 9.3 ملین افراد غربت کی ’’لکیر‘‘ سے نیچے ہیں، چیرٹی

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) برطانیہ بھر میں غریبوں کیلئے فوڈ بینکس کا نیٹ ورک چلانے والی چیرٹی ’’ٹرسل‘‘ نے بتایا ہے کہ اس وقت9.3ملین افراد جن میں20 فیصد بچے بھی شامل ہیں، غربت کی لائن سے نیچے کی زندگی بسر کررہے ہیں، وہ فوڈ بینکوں کا استعمال کررہے ہیں یا ان کو استعمال کرنے کے بالکل قریب ہیں، مارچ 2023تک اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال غربت کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں5لاکھ 80 ہزار افراد کا اضافہ ہوا جب کہ گزشتہ5برس کے مقابلے میں یہ تعداد ایک ملین سے زیادہ ہے۔ چیرٹی نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری مدد نہ کی تو2027تک مزید سوا چار لاکھ افراد اس لسٹ میں شامل ہوجائیں گے۔ چیرٹی کا مزید کہنا ہے کہ ملازمت کا ہونا بھی غربت سے نکلنے کی گارنٹی نہیں کیونکہ58فیصد افراد ایسے ہیں جن کے گھرانے کا کوئی نہ کوئی فرد ملازمت کررہا ہے۔ رپورٹ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 11فیصد سفید فام عوام کے مقابلے میں افریقین کالے، کیریبین اور بلیک بوٹس افراد میں یہ شرح28فیصد ہے۔ چیرٹی کا کہنا ہے کہ یونیورسل کریڈٹ اور چائلڈ بینیفٹ کو دو بچوں تک محدود رکھنے کی پالیسی کو ختم کرنے سے مارچ2026تک8لاکھ70 ہزار افراد کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ اگرچہ لیبر پارٹی کے کئی ممبران پارلیمنٹ بھی چائلڈ بینیفٹ کو دو بچوں تک محدود رکھنے کی پالیسی کے خلاف ہیں لیکن وزیراعظم کا کہنا ہے کہ موجودہ مشکل مالی حالات کی وجہ سے ابھی یہ رعایت دینا ممکن نہیں۔ ٹرسل کی پالیسی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک میں غربت کے ایسے حالات عجیب و غریب لگتے ہیں۔

یورپ سے سے مزید