اسلام آباد (نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں ڈالر کے 27 معاہدے ہوگئے ہیں جس میں توانائی، آئی ٹی ، ٹیکسٹائل ، زراعت سمیت دیگر شعبے شامل ہیں اور مفاہمتی یادداشتوں کی مالیت 2.2؍ ارب ڈالر ہے ۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام چاہتے ہیں، یہ سفر کا محض آغاز ہے، جلد بیرک گولڈ معاہدے پر دستخط کریں گے، پاکستان اور سعودی عرب دوست نہیں ایک خاندان ہے، مختصر وقت میں معاشی بہتری متاثر کن ہے، دو طرفہ تجارت میں پہلے ہی تقریبا80 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 2019 میں 3 ارب ڈالر سے بڑھ کر آج 5.4ارب ڈالر تک پہنچ گئی ۔ خالد عبدالعزیز الفالح نے صدر، وزیراعظم، آرمی چیف سے ملاقاتیں بھی کیں ۔ سعودی وزیر نے مصدق ملک کی تعریف بھی کی اور کہا مصدق ملک میرے استاد ہیں انہوں نے سکھایا کہ انڈسٹریل کلسٹرز کیسے بناتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی محبت کی عکاس ہے، ان معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کو فروغ ملے گا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آرمی ہاؤس میں سعودی وفد سے ملاقات کی اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام سعودی عرب کیلئے گہری عزت اور محبت رکھتے ہیں، توقع ہے اس دورے سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب نے توانائی، زراعت، کان کنی، انسانی وسائل اور سائبر سیکورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے 2.2ارب ڈالر مالیت کی 27مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔اس موقع پروزیراعظم شہباز شریف، سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیربھی موجود تھے۔ جمعرات کوتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، بجلی سمیت مختلف اہم شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جن کی مجموعی مالیت 2.2 ارب ڈالر ہے، اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ پاکستانی عوام سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی محبت کی عکاس ہے، ان معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کو فروغ ملے گا، ہم ان معاہدوں پر تیزی سے عملدرآمد اور مفاہمت کی یادداشتوں کو معاہدوں میں تبدیلی کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی قیادت سعودی معیشت کی ترقی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، ہم دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بھرپور کوشش کریں گے۔پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نےحکومت پاکستان کے اقدامات اوراقتصادی اصلاحات کو سراہتے ہوئے خصوصی ون اسٹاپ شاپ، سنگل ونڈو سسٹم اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(ایس آئی ایف سی)کے قیام کو سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار بنانے میں اہم عوامل قرار دیا۔ شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح نے سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا اور انکشاف کیا کہ یہ اعلان وزیراعظم شہباز شریف کے عہدہ سنبھالنے کے فورا بعد سعودی عرب کے دورے کے دوران ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف)کی ہمارے درمیان نمائندگی موجود ہے۔سعودی وزیر نے نائب وزیر اعظم اور تمام وفاقی وزرا کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک کی تعریف کی اور کہا کہ وہ میرے استاد ہیں ، انہوں نے سکھایا کہ سعودی عرب میں انڈسٹریل کلسٹرز کیسے تعمیر کئے جائیں ، ان کی مشورے پر ہم نے عمل کیا اور آج ہم اپنی صنعتی ترقی پر فخر کرتے ہیں ۔ ادھر سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری سے ملاقا ت وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی عرب کے وفد کے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔ صدر مملکت نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور ہر آزمائش میں پوری اترنے والی دوستی کا ذکر کیا۔ علاوہ ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے سعودی عرب کے وفد نے ملاقات کی، سعودی وفد کی سربراہی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کی، اعلیٰ سطح کا سرکاری، تجارتی وفد بھی سعودی وزیر کے ہمراہ تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اس دوران مختلف شعبوں میں برادرانہ تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر بات چیت بھی کی گئی۔