• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کی منظوری، 411 ارب کی بچت ہوگی، وزیراعظم، بجلی 8 سے 10 روپے سستی ہوگی، وزیر توانائی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسی ) وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کی منظوری دے دی ، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سالانہ 411 ارب روپے کی بچت ہوگی ،اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے، بجلی شعبے میں دیگر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے ٹیرف میں کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے ہمیشہ کہا، بجلی کی قیمتوں میں کمی لا کر عوام کو ریلیف دیا جائے۔ وفاقی وزیر توانائی(پاور ڈویژن ) سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں کمی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں 8سے 10روپے فی یونٹ کمی کیلئے کوشاں ہیں، سردیوں میں خصوصی پیکیج کے تحت بجلی کافی یونٹ 20 سے 30 روپے تک کم کر دیا جائے گا، سردیوں میں بجلی کے استعمال کا فروغ چاہتے ہیں، اویس لغاری نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو ازسرنو دیکھنے میں تمام اداروں نے مل کر کام کیا، پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاملات میں آرمی چیف نے اہم کردار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس کی سفارش پر 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی ۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف حکومت نے بجلی صارفین پر آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس کے بوجھ کو ختم کرنے کیلئے بڑا اقدام اٹھالیا ہے۔ بجلی خریداری کے معاہدوں کے اختتام کی فہرست میں روش پاور، صبا پاور، لال پیر ، حبکو اور اٹلس پاور شامل ہیں، ان معاہدوں کو ختم کرنے سے بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ اور بجلی کے فی یونٹ نرخ میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی، آئی پی پیز کو واجب الادا رقم پر کسی قسم کا سود نہیں دیا جائے گا۔ بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس اور ان آئی پییز کے مالکان کے مابین اتفاق اور ان معاہدوں کے اختتام کے عمل کی تفصیلات کابینہ کے سامنے پیش کر دی گئیں۔ ان آئی پی پیز میں سے Rousch Power بلڈ اون آپریٹ اینڈ ٹرانسفر معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ معاہدے کی رو سے اس کی ملکیت حکومت کو منتقل کرنے کے بعد اس کی پرائیوٹائزیشن کمیشن کے ذریعے نجکاری کی جائے گی۔ باقی ماندہ 4 آئی پی پیز کی ملکیت ان کے مالکان کے پاس رہے گی جبکہ حکومتی معاہدے کو ختم کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔ منظوری جمعرات کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہو نے والے اجلاس میں دی گئی ۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے قائد میاں نواز شریف کی قیادت میں عوامی ریلیف کیلئے دن رات محنت کو اپنا شعار بنایا۔عوام نے اس عرصہ میں بڑی قربانی دی۔وقت آگیا ہے کہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس اور وفاقی کابینہ کے اراکین اس کوشش کیلئے لائقِ تحسین ہیں۔حالیہ گرمیوں میں وفاق اور وزیرِ اعلی پنجاب نے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، آئی پی پیز مالکان کے ساتھ مشاورت سے بجلی کے معاہدوں پر نظرثانی کی جا رہی ہے اور 5آئی پی پیز کےساتھ مذاکرات کا عمل مکمل ہو گیا ہے، معاہدوں کو آنے والے دنوں میں عملی جامہ پہنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ سے بجلی کی قیمتوں میں کمی پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز ہیٹ ویو کی مد میں بھی اربوں روپے کما چکے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید