کراچی (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی میں رہائشی علاقوں میں پورشنز کی تعمیرات پر پابندی کے واضح احکامات کے باوجود سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ملی بھگت سے ڈسٹرک ایسٹ کے علاقوں کراچی ایڈمن سو سائٹی، پی ای سی ایچ ایس بلاک6،محمود آباد ملحقہ علاقوں اور گلستان جوہرمیں غیر قانونی تعمیرات کی بھر مارہے اور یہ علاقے لینڈ گریبرز اور بلڈرز مافیا کی کمائی کا بہترین ذریعہ اور علاقے مکینوں کے لئے عذاب بن گئے 80, 100 اور 120 گز کے پلاٹوں پر کثیر المنازل غیر قانونی پورشنز کی تعمیر کا کام زورو شور سے جاری ہیں تفصیلات کے مطابق محمود آباد ایک نمبر آغا خان لیبارٹری والی گلی میں مکان نمبر A-124 پر بلڈرز مافیا نے 100 گز کے پلاٹ پر بغیر نقشہ منظوری 6 پورشنز بنا لئے ہیں جبکہ ایس بی سی اے کے بعض افسران کی ملی بھگت سےتیسرے غیر قانونی فلور پربھی تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا ہےعرصہ پچاس سال سے رہائش پزیر اہل محلہ کی جانب سے احتجاج اور متعلقہ اداروں میں درخواست دینے کے باوجود بلڈر نے نہایت ڈھٹائی سے پہلے دو فلور بنا ڈالےایس بی سی اے کی جانب سے کاسمیٹک توڑ پھوڑ بھی کی گئی مگر معاملات طے ہونے کے بعد باقی ماندہ تعمیر صرف دو مہینے میں مکمل کرلی گئی اور اب تیسرے غیر قانونی فلور کی تعمیر شروع کردی گئی ہے گلستان جوہر بلاک تھری اے میں واقع مریم کمفرٹس کے مکینوں نے علاقہ ایم پی اے اور دیگر اداروں کے نام درخواست میں کہا ہے کہ پروجیکٹ بیس سال پرانا ہے اور بلڈر تمام فلیٹ فروخت کر چکا ہےعمارت کی حالت خستہ ہو چکی ہے اور اس کا اسٹرکچر مزید فلور کے لئے موزوں نہیں ہےلیکن اس کے باجودبلڈر پروجیکٹ کی چھت پرمزیددو فلور بنانے کے لئے کوشاں ہےفلیٹس کی چھت پردیوار تعمیر کر کےگیٹ لگا دیا گیا ہےچھت پر مو جودپانی کی ٹینکیوں کو ہٹانے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے مکینوں کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کو متعدد درخواستوں کے باوجود حکام کی طرف سے کوئی سنوائی نہیں ہوئی انہوں نے متعلقہ اداروں اور حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کو روکا جائے، بلڈر مافیا کو لگام ڈالی جائے اور ایس بی سی اے کے نااہل افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے۔