دور حاضر میں فائن آرٹس مختلف شعبوں کا ایک ایسا مجموعہ ہے، جس میں کائنات کے ہر رنگ کوسمو کر رکھ دیا ہے۔ وقت کے ساتھ اس شعبے میں طالب علموں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہ واحد شعبہ ہے جس میں عمر کی کوئی قید نہیں۔ فائن آرٹ عرف عام میں فنون لطیفہ کہا جاتا ہے۔ دراصل حقیقی معنوں میں یہ کئی شعبوں کا اِک مجموعہ ہے، جس کی لاتعداد شاخیں ہیں یہ نوجوان نسل کی سوچ کا محور ہے کہ وہ کیا پسند کرتا ہے، کس شعبے کا انتخاب کرتا ہے۔
ڈرائنگ و پینٹنگ ان نوجوانوں کے لیے ایک ایسا شعبہ ہے جو تخلیقی صلاحیتوں، نئے نئے آئیڈیاز کا استعمال کرکے دنیا کے سامنے کچھ نیا پیش کرنے کے متمنی ہوتے ہیں۔ یہ مواقع کا ایک بحرِ بیکراں ہے، اگر آپ میں صلاحیت ہے اور کچھ کرنے کا جنون ہے تو بلاشبہ آپ اس شعبہ میں ایک کامیاب کرئیر بنا سکتے ہیں۔ فائن آرٹس ایک تصوراتی علم کی حقیقی شکل ہے، جس میں انسان اپنی صلاحیتوں سے کرہ ارض یر پھیلی ہوئی پوشیدہ رموز کو اپنے تخلیاتی احساسات کو ایک جدید طرز کے ساتھ سامنے لاتا ہے۔
یہ دیگر علوم کے مقابلے میں یکتہ اور بہت گہرا علم ہے ،اس میں وہی نوجوان کامیاب ہو سکتے ہیں جو غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں اور جو اپنے فن کو ایک آرٹ کی صورت میں دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ یہ ایک طرح سے خداداد صلاحیت ہوتی ہے۔ طلبا کی پوشیدہ صلاحیتیں کھُل کر سامنے آتی ہیں اور وہ ایسی چیزیں تخلیق کرتے ہیں جو ان کے نزدیک حقیقی زندگی کی ترجمانی کرتی ہیں۔
طلبہ کی ڈرائنگ اور پینٹنگ کی مہارت و صلاحیت پر اگر معقول توجہ دی جائے تو انہیں شوق کے مطابق کریئر سازی میں مدد ملےگی۔ پینٹنگ میڈیا کی کچھ اقسام ہیں، جیسے تیل ، پیسٹل ، ایکریلک، واٹر کلر ، سیاہی ، گرم موم، فریسکو ، گوچے ، اسپرے پینٹ ، پانی سے آئل پینٹ۔ اس فیلڈ میں آنے اور آگے بڑھنے کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ نئے خیالات کے حامل ہوں۔
بہت سے طالب علم فنون لطیفہ میں کریئر تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے جڑے مختلف کورس صرف اسے اس کے رموز و اوقاف، ساخت اور دیگر چیزوں سے آشنا کرتے ہیں۔ یہ صرف کینوس تک ہی محدود نہیں ہوتے بلکہ ان کا پھیلائو گلاس پینٹنگ، فیبرک پینٹنگ، پوٹری (مٹی کے برتنوں) پر پینٹنگ وغیرہ تک ہے۔ ڈرائنگ اور پینٹنگ تکنیکی پہلوؤں کے لحاظ سے بہتر ہیں، جیسے تھری ڈی، پینٹنگز اور اینی میشن وغیرہ۔
نوجوانوں کے لئے اس میں بڑے مواقع ہیں۔ اس کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد فائن آرٹس کے شعبے میں بھی جدت پیدا ہوئی ہے۔ اس فیلڈ میں نوجوان بہترین اختراعی سوچ اور فنکارانہ ہنر کے ساتھ ساتھ اب آرٹی فیشیل انٹیلی جنس کے سہارے منفرد اور عقل کو دنگ کردینے والی چیزیں پیش کر رہے ہیں۔ ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی آمد نے ڈیجیٹل فنکاروں کے لئے بہت ساری راہیں کھول دی ہیں، جس سے یہ ایک دلچسپ اور امید افزاء کریئربن چکا ہے۔
پاکستانی فائن آرٹس کے طلبا اور طالبات بین الاقومی سطح پر قائم مختلف اداروں سے اپنی صلاحیتوں کو نہ صرف منوا رہے ہیں بلکہ انہیں بین الاقوامی سطح پر پذیرائی بھی حاصل ہو رہی ہے۔ پاکستان سمیت کئی ممالک میں فائن آرٹس کے اسکول، کالج، یونیورسٹیاں اور دیگر ادارے موجود ہیں۔
اگر آپ کو آرٹ سے دلچسپی ہے اور آپ کی نظر دل کش چیزوں کو محفوظ کرلیتی ہے تو آپ اپنی اس خوبی کو آرٹس، کرافٹس اور ڈیزائن سے متعلق کیریر میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اس شعبے میں نئے مصنوعات کی تخلیق، رسالوں کتابوں کےلئے تصویر سازی، گھریلو آرائش (انٹیریر ڈیکوریشن) اور نئے فیشن ڈیزائن تیار کرنا بھی شامل ہے۔
فنون لطیفہ میں ایک اہم شاخ انٹیرئیر ڈیزائنر کی ہے، جس کے ذریعے گھروں، دکانوں، شاپنگ مالز، تجارتی آفس وغیرہ کے اندرون کو بہتر بنانے کی خدمات انجام دی جاتی ہیں۔ اسی میں انٹیریئر ڈیزائننگ کورس ایک اچھا آپشن ہے۔
کریئر اور روزگار
اس کورس کے اختتام تک طلبہ نجی اور کارپوریٹ اداروں کے ذریعے میوزیم یا آرٹ گیلریوں میں ملازمت حاصل کرسکتے ہیں۔ کالجز میں بطور فیکلٹی کام کرسکتے ہیں ، یا نجی ورکشاپس اور کلاسس بھی شروع کرسکتے ہیں۔ گرافک ڈیزائنر ہوسکتے ہیں کیونکہ اس کورس کے نصاب میں اینیمیشن بھی شامل ہے۔
یہ ایک ایسا فن ہے جس میں گرافک ڈیزائنر اپنی صلاحیتوں اور سافٹ وئیر کی مدد سے کسی بھی چیز کو اس انداز سے ڈیزائن کرتا ہے کہ اس میں خوبصورتی، انفرادیت اور نفاست کے تمام پہلوؤں کو اُجاگر کر کے دیکھنے والے کی توجہ بھی حاصل کی جا سکے۔ جدید سافٹ وئیر کی آمد نے اس شعبہ کو بہت پر کشش اور دلچسپ بنا دیا ہے۔ آپ سیلف ایمپلائمنٹ اور اس شعبے سے دیگر کام کرسکتے ہیں۔ یا کسی ایڈورٹائیزنگ ادارے، اخبار، ٹی وی چینل یا ملٹی نیشنل کمپنی وغیرہ میں گرافک ڈیزائنر کی جاب کرسکتے ہیں۔