• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی دارالحکومت میں پیشہ ور بھکاریوں کی بھرمار، شہری عاجز آگئے

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)صوبائی دارالحکومت بھکاریوں کے نرغے میں، سڑکوں، چوراہوں اور بازاروں میں پیشہ ور بھکاریوں کی بھرمار،مرد، خواتین، بوڑھوں اور بچوں پر مشتمل بھکاری گروپوں نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا،تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہر شہر کی ہر سڑک، ہر گلی، ہر محلّے، ہر بازار میں پیشہ ور گداگروں کی بے شمار تعداد دیکھنے کو ملتی ہے۔کوئٹہ میں بھی کچھ ایسا ہی حال ہے اکثر ہوٹل، بس اسٹاپ، بازاروں میں عورتیں، بچے، پھٹے پرانے کپڑے اور پاؤں میں ٹوٹی چپل پہنے بلند آواز کے ساتھ اپنے مخصوص انداز میں بھیک مانگتے نظر آتے ہیں۔یہ خاندانی پیشہ ور گداگر ہوتے ہیں جو اپنی خواتین اور بچوں کو بھیک مانگنے کے نئے انداز سکھاتے ہیں، پھر انہیں مارکیٹ ،چوراہوں ، بازاروں اور مساجد کے دروازوں پر چھوڑ آتے ہیں جو صبح سے شام تک بھیک مانگتے ہیں۔شہر کے تمام مصروف علاقوں میں گداگروں کے گروہ سرگرم نظر آتے ہیں کوئی فٹ پاتھوں پر چل پھر کر دکانداروں اور گاہکوں سے بھیک مانگنے میں مصروف ہیں تو کوئی گروہ چوراہوں میں بیٹھا ہے گاڑیاں رکتے ہی یہ پیشہ ور بھکاری یلغار کردیتے ہیں صاف ستھرے کپڑوں میں برقع پوش خواتین بھی چوراہوں پر حیلے بہانے سے بھیک مانگتی نظر آتی ہیں۔ بھیک کی آڑ میں ان خواتین سے جسم فروشی کا دھندہ بھی کروایا جا رہا ہے، چوراہوں میں خواجہ سراؤں کی بڑی تعداد بھی بھیک مانگنے اور سرعام نوجوانوں کو دعوت گناہ دینے میں مصروف نظر آ تی ہے۔
کوئٹہ سے مزید