اسلام آباد(تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدر) پاکستان کے شہربغیر کسی منصوبہ بندی کےتیز ی سے خطرناک حد تک پھیلتے جارہے ہیں جس سے شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کی لاگت بڑھ رہی ہے، ایشیائی ترقیاتی بنک کی اربن ایسسمنٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو شہروں کے بغیر منصوبہ بندی کے پھیلاؤ کوروکنے اور سہولیات کی فراہمی کے لیے میکنزم کو مرتب کرنے کیلئے مختصر ، درمیانی اور طویل مدتی تین مختلف منصوبے تیا ر کرنا ہونگے ،ہر میگا شہر میں ماسٹر پلان اور اراضی کے نقشے کی حلقہ بندی کی ضرورت ہےتاکہ قابل استعمال اراضی کو درست حالت میں لایا جائے ، ماسٹر پلان کو مرتب کرنے کیلئے شہری مقامی حکومتوں کیلئے مراعات جبکہ اس پر عملدرآمد میں ناکام رہنے والی مقامی حکومتوں کو جرمانےکیے جائیں، رپورٹ کے مطابق 1998سے 2017کے درمیان بلوچستان کے شہروں کی آبادی دگنی ہو چکی اور 137فیصد اضافہ ہوا ، سندھ کے شہروں کی آبادی بھی دگنی ہو ئی جبکہ پنجاب کے شہروں کی آبادی میں 71فیصد اور خیبرپختونخوا کے شہروں کی آبادی میں 75فیصد اضافہ ہوا ،تمام بڑے شہروں کی آبادی میں 50فیصد اضافہ ہو چکا ،لاہور کی آبادی میں 114فیصد ، اسلام آباد کی آبادی میں 91فیصد اضافہ ہوا، پشاور کی آبادی دگنی ہوئی ، رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ایک سے 10سال کے مختصر مدتی پلان کے تحت میونسپل اتھارٹی کو بہتر کرنے ، ترقیاتی پلان ، اربن سروسز کا لائسنس اور اپنے وسائل سے ریونیو پیداکرنے کیلئے مقامی حکومت کی استعداد میں اضافہ اور اخراجات کیلئے بجٹ اور مینٹی ننس سسٹم کوبااختیار بنا نا ہوگا۔