• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہائی کورٹس میں قائم تمام بنچز آئینی کیسز کی سماعت کرسکتے ہیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہائی کورٹس میں قائم تمام بنچز آئینی کیسز کی سماعت کر سکتے ہیں۔

 بدھ کو میئر کراچی کے براہ راست انتخاب کے خلاف جماعت اسلامی و دیگر کی جانب سے دائر آئینی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ 

اس دوران درخواست گزار عامر کے وکیل نے اعتراض اٹھاتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ درخواستیں آئینی تناظر میں دائر کی گئیں ہیں اور قانون ساز اسمبلی میں 26 ویں ترمیم منظور کر لی گئی ہے۔

 لہذا اب مذکورہ کیس کی سماعت آئینی بینچ ہی کر سکتا ہے اس پر چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے وکیل کے دلائل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک صوبائی اسمبلی میں آئینی بینچ کی تشکیل کا مرحلہ مکمل نہیں ہوتا اس وقت تک سندھ ہائی کورٹ میں قائم تمام بینچز آئینی درخواستوں کی سماعت کرتے رہیں گے کیونکہ 26 ویں ترمیم کے تحت ہائی کورٹس میں آئینی بینچ کی تشکیل کے لئے متعلقہ اسمبلیوں کو کثرت رائے سے قرارداد منظور کرنا ہوگی۔

 لہذا فی الوقت تشکیل دیئے گئے بینچز پر آئینی درخواستوں کی سماعت کرنے کے لئے کوئی قدغن نہیں۔

 چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آئئنی بینچ کا مرحلہ مکمل ہونے تک حسب معمول تمام بینچز اپنا کام جاری رکھیں اور آئندہ سماعت پر وکلاء سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے عبوری حکم امتناع میں آئندہ سماعت تک توسیع کردی۔

اہم خبریں سے مزید