نیویارک(جنگ نیوز ) جیسا کہ 5نومبر 2024 کو امریکہ کے صدارتی انتخابات میں صرف چند دن باقی ہیں، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر کملا ہیرس 538افراد کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے تیزی سے کوششیں کر رہے ہیں، جو الیکٹورل کالج کا حصہ بنتے ہیں۔صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے امیدوار کو ممکنہ 538ووٹوں میں سے اکثریت یعنی کم از کم 270اہل ووٹرز کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے اگر کوئی صدارتی امیدوار 270ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو پھر کانگریس صدر اور نائب صدر کا انتخاب کرے گی۔ ہر ریاست کے ایوانِ نمائندگان کے نمائندے ایک امیدوار کے حق میں ووٹ دیں گے۔ اس صورت میں ایک امیدوار کو صدارت جیتنے کے لیے کم از کم 26ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔ نائب صدر کا انتخاب سینیٹ کرے گی ہر سینیٹر نائب صدارتی امیدوار کیلئے ایک ووٹ دے گا، اور جس کو 51ووٹ ملیں گے، اسے منتخب کر لیا جائے گا۔اگر ایوان نمائندگان 20 جنوری کے یوم حلف برداری تک صدر کا انتخاب نہیں کرتا تو نائب صدر عارضی صدر بن جاتا ہے جب تک کہ ایوان کوئی فیصلہ نہ کر لے۔ ’’ٹائم‘‘ میگزین نے یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا کے تاریخ کے پروفیسر جان سیچر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: یہ فیصلہ امریکی سیاسی نظام میں موجود چیک اینڈ بیلنس سسٹم کا حصہ تھا، مگر اس کے بانی چاہتے تھے کہ جائیداد کے مالک سفید فام افراد ووٹ دیں اور یہ یقینی بنائیں کہ ووٹر باکردار لوگ ہوں۔ انہیں فکر تھی کہ اگر لوگوں کو زیادہ اختیار دیا جائے تو وہ غلط فیصلے کر سکتے ہیں۔