کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرا م’’ رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ کیا وزیراعلیٰ کے پی کی طرف سے جو سرکاری ملازمین پارٹی کے احتجاج میں شرکت پر پھول برسائے گئے ، مراعات کا اعلان کیا گیا شاباشی دی گئی یہ سب درست اقدام ہیں؟
اس سوال کے جواب میں بینظیر شاہ ، ارشاد بھٹی ، فخر درانی اور مظہر عباس نے کہا کہ اس طرح کے عمل سے صوبے اور وفاق کا آمنے سامنے ہونے کا تاثر جاتا ہے۔ سرکاری اداروں کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کرنا انہیں سیاست زدہ کرنا اور ان اہلکاروں کو اس طرح کی شاباشی دینا انہیں چیزوں کی تبدیلی کے لیے عمران خان سیاست میں آئے تھے یہ شرمناک ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے کسی عمل سے ذمہ داری کا احساس نہیں جھلکتا۔ سیاسی اہلکاروں کی تنخواہیں صوبے کے ٹیکس سے جاتی ہیں انہیں سیاسی جلسوں کے لئے لے جانا قطعاً مناسب نہیں ہے۔
تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا یہ معاملات مجموعی طور پر سیاست زدہ بیوروکریسی کی غمازی کرتے ہیں اور سیاسی کارکن اداروں میں بھرتی کر لیے جاتے ہیں۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ لاہور، پنڈی اور ڈی چوک جلسوں میں سرکاری وسائل استعمال کیے گئے ۔وزیراعلیٰ سے جب پوچھا گیا کہ جو ملازمین پکڑے گئے تھے یہ کون تھے فرمایا گیا کہ یہ وزیراعلیٰ کی سیکیورٹی تھی جبکہ عمران خان اور پی ٹی آئی کا سب سے بڑا اعتراض یہی ہوتا تھا دوسری سیاسی پارٹیوں پر کہ یہ اپنے ذاتی جلسے جلوسوں میں سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہیں۔ سرکاری اداروں کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرنا انہیں سیاست زدہ کرنا اور ان اہلکاروں کو اس طرح کی شاباشی دینا انہیں چیزوں کی تبدیلی کے لیے عمران خان سیاست میں آئے تھے۔