کراچی(اسٹاف رپورٹر )ڈیفنس میں ورکشاپ کے اندر کھڑی کار سے خاتون کی لاش اور اس کا بہنوئی بے ہوشی کی حالت میں ملا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز ٹو راٹھور ورکشاپ میں کھڑی کار سے نوجوان خاتون کی لاش اس کے بہنوئی سمیت ملی جس کی حالت تشویشناک تھی۔ دونوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق متوفیہ کی شناخت 29 سالہ جویریہ دختر سلطان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ مرد کی 24 سالہ کاشف اقبال کے نام سے ہوئی جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق ورکشاپ کاشف کی ہے جو اس کے اوپر رہتا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ زہر یا نشہ آور اشیاء کے استعمال کی وجہ سے پیش آیا ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہے کہ دونوں کو زہر دیا گیا ہے یا منشیات کی زیادہ استعمال کے باعث واقعہ پیش آیا ہےملوث ہی۔ اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے پولیس ڈاکٹروں کے نتائج کا انتظار کر رہی ہے۔ کاشف کے ہوش میں آنے کے بعد اس کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا جس سے تفتیش میں کافی مدد ملے گی۔ پولیس نے ان کے اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا ہے اور مزید تفصیلات سے پردہ اٹھانے کے لیے ان کے بیانات قلمبند کر رہے ہیں۔ ایس ایچ او غلام نبی آفریدی نے بتایا کہ متوفیہ اور کاشف کیماڑی کے رہائشی ہیں اور کاشف کی ڈیفنس فیز ٹو میں راٹھور کے نام سے گاڑیوں کی ورکشاب ہے جوکہ پیشے سے بطور مکینک ہے ۔ابتدائی تفیش میں معلومُ ہوا کہ متوفیہ اور کاشف میں تعلقات تھے انھوں نے رات کے کسی وقت گاڑی ورکشاپ میں کھڑی کرکے اےسی چلایا تھا اور سو گئے۔ پولیس کو جب اطلاع ملی اور پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں دونوں کے اہلخانہ موجود تھے۔ شبہ ہے انہوں نے اہم شواہد کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔خاتون کے والد اور بھائی سے دریافت کرنے پر پولیس کو پتہ چلا کہ خاتون علی الصبح جم جانے کا کہہ کر گھر سے نکلی تھی۔ دونوں ورکشاپ میں گاڑی کھڑی کرکے وقت گزار رہے تھے۔ گاڑی اسٹارٹ تھی۔ گاڑی کا زہریلا دھواں ورکشاپ میں بھرا جو گاڑی میں سرائیت کرگیا۔ جس سے دونوں کی حالت غیر ہوئی۔ خاتون دم گھٹنے سے دم توڑ گئی۔ مرد بمشکل گاڑی سے نکل کر جان بچانے میں کامیاب ہوا۔ پولیس کے مطابق حتمی نتیجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے واضح ہوجائے گا۔