پشاور (وقائع نگار) اسلامک ریلیف اور محکمہ سماجی بہبود کے اشتراک سے بولو ہیلپ لائن ریفرل نظام مزید بہتر بنانے سے متعلق مشاورتی میٹنگ کا انعقاد گزشتہ روز پشاور کے مقامی ہال میں منعقد ہوا، میٹنگ میں میزبان اسلامک ریلیف اور سماجی بہبود کے ذمہ داران کے علاوہ بولو ہیلپ لائن کے پر اجیکٹ منیجر، یو این کے زیلی ادارے کی نمائندہ، بار ایسوسی ایشن عہدیدار، ایف آئی اے سائبر کرائم فوکل پرسن، پولیس افسران کے علاوہ شراکت داروں نے بڑی تعدا د میں شرکت کی، تعارفی کلمات میں اسلامک ریلیف کی شہزادی حنا زیب نے کہا کہ مشاورتی میٹنگ کے انعقاد کا مقصد ریفرل نظام میں پائی جانے والی کمی خامیوں کو دور کر کے اسے مزید بہتر اور موثر بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ صنفی بنیادوں پر تشدد کی حد اب بہت آگے جاچکی ہیں، اس سے نہ صرف خواتین اور خواجہ سرا متاثر ہوتی ہیں بلکہ مرد بھی اس کا شکار ہوتے ہیں، انہوں نے خیبر پختونخو امیں صنفی بنیادوں پر تشدد کی روک تھام کے لئے حکومتی سطح پر کئے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی پراجیکٹ منیجر بولو ہیلپ لائن سحر خان نے ہیلپ لائن کی کارکردگی کے بارے میں بتایا انہوں نے کہا کہ بولو ہیلپ لائن پر رابطہ کرنے والی متاثرہ خواتین کو حسب ضرورت نفسیاتی علاج، قانونی امداد یا طبی امداد کے لئے پارٹنر اداروں تک رسائی دی جاتی ہے، انہون نے کہا کہ بولو ہیلپ لائن پاکستان میں اپنی نوعیت کی کامیاب ترین ریفرل نظام ہے جس سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے ہیلپ لائن کے ساتھ مسلسل تعاون کرنے پر بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا شکریہ بھی ادا کیا، اس موقع پر ایف آئی اے سائبر کرائم کے فوکل پرسن نے شرکا کو سائبر کرائم میں مسلسل اضافے سے پیدا شدہ صورتحال اور ان سے نمٹنے میں ادارے کے کردار کے بارے میں بتایا، بار ایسوسی ایشن کے نمایندوں نے یقین دلایا کہ صنفی بنیادوں پر تشد د کی روک تھام اور تشدد کا شکار افراد کو قانونی امداد کی فراہمی میں وکلا اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔