پشاور(نیوز رپورٹر ) پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا میں عدالتوں، ججز اور بار رومز کی سکیورٹی سے متعلق دائر خیبر پختونخوا بار کونسل کی رٹ درخواست پر فریقین سے اب تک ہونے والی پیشرفت سے متعلق کمنٹس جمع کرنے کی ہدایت کردی اور مزید سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی ،اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم عابد مجید نے عدالت کوبتایا کہ عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت کے ساتھ اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے جائنٹ سیکرٹری او ڈپٹی سیکرٹری لیول کے اجلاسوں کا انعقاد بھی کیا گیا ہے جس میں نئے ایس او پیز بنانے سےمتعلق امور زیربحث آئے تاکہ ججز اور بار رومز کی سکیورٹی کو ہر صورت ممکن بنایا جا سکے کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم عابد مجید، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پخونخوا شاہ فیصل اتمان خیل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنااللہ ، ڈی آئی جی لیگل اخترعباس اور درخواست خیبر پختونخوا بار کونسل کے چئیرمین صادق علی مہمند پیش ہوئے ۔رٹ پٹیشن کی سماعت شروع ہوئی تو ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایا کہ پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں نئے کمنٹس جمع کئے گئے جن میں ہائیکورٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے مفصل جواب ہیں اور اس وجہ سے ہم نے کمنٹس جمع کرنے میں وقت لیا ہے اور آج ہی کمنٹس جمع کئے ہیں ،اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری عابد مجید سے عدالت نے استفسار کیا کہ آپ لوگوں نے ابھی تک کیا اقدامات کئے ہیں جس پر انہوں نے عدالت کوبتایا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد وفاقی حکومت کے ساتھ جوائنٹ سیکرٹری اور ڈپٹی سیکرٹری لیول کے دو اجلاسوں کا انعقاد کیا گیاہے چیف جسٹس نے کہا کہ امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث ہم نے دو اضلاع میں عدالتی امور بند کئےہیں جبکہ دنیا کی تاریخ میں خیبر پختونخوا پولیس نے ابھی تک سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں جس کے 20 ہزار سے زائد شہداء ہیں اور یہ کسی بھی فورس میں سب سے زیادہ ہیں ہمیں ان کی زندگیاں عزیز ہیں جب تک وفاق اور صوبائی حکومت ایک پیچ پر نہیں ہونگے سکیورٹی بہتر نہیں ہوگی۔ بعد ازاں عدالت نےحکم دیا کہ وفاق اور صوبائی حکومت اپنے طور پر کئے گئے اقدامات سے متعلق کمنٹس اگلی تاریخ سے پہلے جمع کریں جس کے بعد عدالت مناسب حکم جاری کرے گی مزید سماعت 14 نومبر تک کےلئے ملتوی کردی گئی۔