پشاور (نیوز رپورٹر) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار سابق پولیس اہلکار جمشید خان کے خلاف درج مقدمات اور ان کی گرفتاری کے خلاف دائر رٹ درخواستیں نمٹا دیں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل بشیر وزیر اور صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نعمان الحق کاکاخیل عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ آ پ بتائیں کہ ان کے خلاف کیا مقدمات ہیں جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جمشید سابق پولیس اہلکار ہے اور اس کے خلاف ایک مقدمہ سی ٹی ڈی بنوں اور ایک سی ٹی ڈی پشاور میں درج ہے جس پر عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ اپ کی یہ رٹ اب غیر موثر ہو گئی ہے اس لئے اس کو ہم نمٹاتے ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم پہلے ہی اسی نوعیت کے مقدمات میں قرار دے چکے ہیں کہ جب ایک دفعہ گرفتاری ہو جائے تو وہ اس وقت تک درج تمام مقدمات میں تصور ہوگی عدالت نے اس موقع پر قرار دیا کہ اگر سی ٹی ڈی ان سے تفتیش کرنا چاہتی ہے تو بے شک کرے مگر اس کی گرفتاری دونوں کیسز میں ہوگی ۔