اسلام آباد (اسرار خان) چینی فرمز نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ایس ای زیڈز اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے سرمایہ کاری کے تحفظ اور پالیسی کے استحکام کو فروغ دے۔ ماہرین نے ایس ای زیڈ کی ترقی کی نگرانی کے لیے سنگل اتھارٹی کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق چینی کاروباری اداروں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرمایہ کاروں کے لیے سیکورٹی کو بہتر بنائے، ون ونڈو آپریشنز کو ترجیح دے اور ملک میں صنعت کاری اور کاروباری ترقی کو فروغ دینے کے لیے معاون پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنائے۔ پاکستان میں چائنہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین وانگ ہوئیہوئی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو چینی نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے سرمایہ کاری کا محفوظ ماحول بنانا چاہیے۔ انہوں نے خاص طور پر چین کے گرین ایس ای زیڈ ماڈل سے سیکھنے کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا، جو بشمول قابل تجدید توانائی کا استعمال ماحول دوست ترقی اور پائیدار طریقوں پر زور دیتا ہے۔ وانگ کے مطابق، یہ زون نہ صرف طویل المدتی صنعتی ترقی میں معاون ہیں بلکہ غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ملکی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ صنعتوں کو جدید بنانے، ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے اور صنعتی مسابقت کو بڑھانے پر توجہ دے۔