مصنّف: سہیل بیگ نوری ایڈووکیٹ
صفحات: 368، قیمت: درج نہیں
ناشر: زاویہ پبلشرز، کراچی۔
فون نمبر: 2416418 - 0332
مصنّف معروف وکیل رہنما اور جسٹس لائرز فرنٹ کے چیئرمین ہیں۔گزشتہ کئی برسوں سے’’ہمیں قائدِ اعظم کا پاکستان چاہیے‘‘ کے سلوگن کے تحت سرگرمِ عمل ہیں اور اِس سلسلے میں مختلف تقاریب کا انعقاد بھی کرتے رہتے ہیں۔ زیرِ نظر کتاب بھی اِسی نعرے یا فکر کے تحت تحریر کی گئی ہے۔ کتاب کے آغاز میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح سے متعلق کئی مضامین شامل کیے گئے ہیں۔
پہلا مضمون’’ قائدِ اعظمؒ کی نظر میں حکومت کی تعریف و تشریح، دو قومی نظرئیے کی بنیاد‘‘ کے عنوان سے ہے، جس میں فاضل مصنّف نے بابائے قومؒ کے افکار و نظریات کی روشنی میں طرزِ حکومت کا ایک جائزہ پیش کیا ہے، جو کہ قانون کی حُکم رانی اور جمہوری روایات کی پاس داری پر مبنی ہے۔ دوسرے مضمون میں بھی ایک اہم موضوع کا احاطہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ قائدِ اعظم سویلین بالادستی کے حامی تھے۔
تیسرے مضمون میں قارئین کو بابائے قومؒ کے مختلف نظریات سے روشناس کروایا گیا ہے، تو چوتھا مضمون اُن کی زندگی کے آخری لمحات سے متعلق ہے۔ سہیل بیگ نوری نے محترمہ فاطمہ جناح، پاک چین تعلقات، سقوطِ ڈھاکا، کارگل جنگ، مساوات، آزادی اور لاپتا افراد کے ایشوز سمیت دیگر کئی اہم معاملات پر بھی اپنی آرا سپردِ قلم کی ہیں۔
چوں کہ اُن کا بنیادی تعارف ایک قانون دان کے طور پر ہے، اِس لیے تمام مضامین میں قانون و انصاف کی بالادستی کا پیغام نمایاں ہے اور وہ اِسی کو موجودہ مسائل کا حل تصوّر کرتے ہیں۔ کتاب میں حبیب جالب سمیت کئی معروف شعراء کے کلام کا ایک انتخاب بھی شامل ہے۔ اسلوب عام فہم اور سادہ ہے۔ اِس طرح کی کتب قانون و تاریخ کے طلبہ کے ساتھ، عام افراد کے لیے بھی مفید ہوتی ہیں۔