• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سردیوں سے پہلے بدلتے موسم میں اگر زیادہ ٹھنڈا پانی پی لیاجائے تو گلے میں خراش یا سوزش ہو سکتی ہے۔ یہ ایک عام بیماری ہے، جو ہر بدلتے موسم کے آغاز میں ٹھنڈا گرم ایک ساتھ کھانے اور پینے سے بھی ہوجاتی ہے۔ کچھ لوگ انتہائی حساس ہوتے ہیں اور وہ تھوڑی بہت موسمی تبدیلی، بڑھتی آلودگی اور ایک ساتھ مختلف غذائیں کھانے سے بھی اس بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ 

گلے کی خراش یا سوزش ابتدائی طور پر بہت تکلیف دیتی ہے اور اس کی وجہ سے نہ صرف بولنے میں تکلیف ہوتی ہے بلکہ کوئی چیز نہ تو کھائی جاتی ہے اور نہ ہی پی جاتی ہے، لیکن اس بیماری سے آسان اور گھریلو نسخوں کے ذریعے بھی نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

نمکین پانی کے غرارے

یہ نسخہ تو برصغیر میں سالوں سے آزمایا جا رہا ہے اور اس کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق نمکین نیم گرم پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں موجود زہریلے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوتا ہے، جو سوزش اور خراش کا باعث بنتے ہیں۔

بیکنگ سوڈا سے غرارے

نمکین پانی کی طرح نیم گرم پانی میں بیکنگ سوڈا ڈال کر غرارے کرنے سے بھی گلے کی خراش اور سوزش میں آرام لتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ایک کپ پانی میں نصف چائے کے چمچ جتنا بیکنگ سوڈا اور اتنا ہی نمک ملاکر غرارے کیے جائیں تو جلد شفا ہوگی۔

میتھی کے پتے

میتھی کے پتوں کو کسی بھی تیل میں ملاکر گلے کے باہر اور گردن کے ارد گرد مالش کی جائے، یا پھر انہیں چائے کے ساتھ ملاکر استعمال کیا جائے تو اس سے بھی خراش یا سوزش کا باعث بننے والے بیکیٹیریاز کا خاتمہ ہوگا۔ میتھی کے پتوں کو گرم پانی میں اُبال کر اس کے غرارے بھی کیے جاسکتے ہیں۔

شہد کا استعمال

کہا جاتا ہے کہ شہد میں ہر بیماری کا علاج ہے، تاہم اب میڈیکل سائنس نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے۔ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گلے کی سوزش اور خراش میں مبتلا افراد دن میں2سے3بار شہد کو چائے میں ملا کر پئیں یا ایسے ہی شہد کھا لیں تو ان کا گلا جلد ٹھیک ہوسکتا ہے یا پھرایک کپ پانی میں ایک چمچ ادرک اور شہد ملا کرپی لیں۔ اس کے علاوہ آدھا کپ گرم پانی میں نصف لیموں کا رس شامل کرکے اس سے غرارے کریں، اس طرح آپ کے گلے کو آرام ملے گا۔

سیب کا سرکہ

سیب کے سرکے میں موجود اینٹی مائکروبیل اجزا خراب بیکٹیریاز کو ختم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ اگر ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ملاکر غرارے کیے جائیں تو اس سے گلے کی خراش میں راحت ملے گی۔

لہسن

لہسن کی اینٹی بائیوٹیک خصوصیات سے مختلف بیماریوں پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ گلے کی خراش پر قابو پانے کے لیے لہسن کو 15 منٹ تک چبائیں یا اس کے ٹکڑے کو چوستے رہیں، پھر منہ سے باہر پھینک دیں۔ اگر خام لہسن کو چبانا مشکل ہے تو اس پر شہد کا اضافہ کرلیں۔ اس کے علاوہ، تھوڑے سے لہسن کو نیم گرم پانی میں اُبال کر غرارے کرنے سے منہ میں موجود خراب بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔

شملہ مرچ

گلے کے درد اور خراش میں افاقے کے لیے شملہ مرچ کو پانی میں اُبال کر اسی پانی سے غرارے کرنا کافی فائدہ مند رہتا ہے۔

پودینہ

پودینے کو ورم کش مانا جاتا ہے اور یہ گلے کی خراش میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ حسب ضرورت پانی میں ایک چمچ پسا ہوا پودینہ، ایک چوتھائی چمچ چینی اور ایک چمچ سرکہ ڈال کر اس سے غرارے کریں۔ گلے کے درد اور سوجن سے نجات مل جائے گی۔

ہلدی

ایک کپ پانی میں نصف چمچ ہلدی او رنصف چمچ نمک ڈال کر بھی غرارے کیے جاسکتے ہیں۔ یہ گلے کی خراش اور سوزش دور کرنے کے علاوہ جسم کو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے۔

چائے

سبز چائے، لیمن ٹی اور چائے میں ہلدی کو شامل کرکے پینے سے گلے کی خراش پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اگر چائے میں شہد کو شامل کر دیا جائے تو گلے کی خراش کے لیے اس کا اثر دوگنا بڑھ جاتا ہے۔ عام چائے میں موجود حرارت سے بھی گلے کی خراش کی شدت میں کمی آتی ہے۔

گرم مسالاجات

مختلف گرم مسالا جات کی مدد سے تیار کیے گئے سوپ سے بھی گلے کی سوزش میں فائدہ ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں چکن کارن سوپ بھی اس حوالے سے مفید ہے۔

لونگ

دو یاتین عدد لونگ پیس کر پانی میں ملائیں اور اس سے غرارے کریں۔ یہ گلے کی خراش کو ختم کرتااور راحت پہنچاتاہے۔

ملٹھی

عرق ملٹھی کے چند قطرے ایک کپ پانی میں ملا کر غرارے کرنا گلے کے مسائل کے علاوہ کھانسی کا بھی اچھا علاج ہے۔

صحت سے مزید