مانچسٹر (نمائندہ جنگ) سائبر سیکورٹی حملوں کے پیش نظر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نئی ہیکنگ مہم ان لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے جو مخصوص مفادات کا اشتراک کرتے ہیں۔سائبر سیکورٹی فرم کے مطابق ہیکرز خاص گوگل سرچ کے نتائج کو ہائی جیک کرنے کیلئےجدید ترین ٹولز کا استعمال کررہے ہیں ،تاہم آپ کے زیادہ خطرے میں ہونے کا امکان نہیں ہے جب تک کہ آپ آسٹریلیا میں نہیں رہتے اور غیر ملکی بلیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں، ہیکرز ہر اس شخص کو نشانہ بنا رہے ہیں جو انہیں تلاش کرتا ہے۔’’کیا بنگال کی بلیاں آسٹریلیا میں قانونی ہیں‘‘،اس جملے کو تلاش کرنا بلی کے شوقین افراد کو میلویئر سے بھرے بدنیتی پر مبنی لنکس کی طرف لے جاتا ہے، ایک بار جب آپ کا کمپیوٹر متاثر ہو جاتا ہے تو ہیکرز آپ کی معلومات چرا سکتے ہیں، آپ کے کمپیوٹر کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں اور تاوان کے لیے آپ کا ڈیٹا روک سکتے ہیں، یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ سمیت کئی ملکوں میں سائبر حملے کئے جا چکے ہیں،سائبر سیکورٹی فرم (SOPHOS) کے انجینئرز کے مطابق متاثرین کو اکثر نقصان دہ ایڈویئر یا جائز مارکیٹنگ کے بھیس میں لنکس پر کلک کرنے پر آمادہ کیا جاتا ہے، یہ سافٹ ویئر تقریباً ایک دہائی سے قائم ہے اور اس سے پہلے روسی ریول رینسم ویئر گینگ کا دستخطی ٹول تھا،ہیکرز اپنے ٹارگٹ کے کمپیوٹرز کو گوٹ لورڈسے متاثر کرتے ہیں تاکہ مزید طاقتور ٹولز انسٹال کر سکیں جو کہ معلومات چوری کر سکتے ہیں، جیسے کہ بینک کی تفصیلات یا صارفین کو ان کے اپنے ڈیٹا سے لاک کر سکتے ہیں،عام طور پر یہ سرچ انجن آپٹیمائزیشن (ایس ای او) پوائزننگ نامی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ ایس ای او پوائزننگ ایک تکنیک ہے جس میں مجرم سرچ انجن کے نتائج میں ہیرا پھیری کرتے ہیں تاکہ ان ویب سائٹس کو صفحہ کے اوپری حصے تک لے جا سکیں جنہیں وہ کنٹرول کرتے ہیں،یہ متاثرین کونظر آنے والے صفحات پر کلک کرنے پر آمادہ کرتا ہے جو خفیہ طور پر اپنے ڈیوائس پر گوٹ لورڈرانسٹال کرتے ہیں، ہیکرز مخصوص اعلیٰ قدر والے اہداف کے پیچھے جا سکتے ہیں حتی کہ وہ کسی طاقتور ادارے جیسے بینک یا ہسپتال کے نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں لہذا کمپیوٹر استعمال کرنے والے صارفین ہوشیار رہیں۔