ریاض(شاہدنعیم…ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے‘ جنگی جرائم پر مقدمہ چلانے اورغزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ غزہ خون سے رنگین ہے‘.
اس صورتحال پر عالمی برادری کب تک آنکھیں بند رکھے گیجبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری ایران کی سالمیت اور خود مختاری کے احترام کیلئے اسرائیل کو پابند کرے‘اسرائیل ایران پر حملے سے باز رہے ‘ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ فوری ختم ہو نا چاہئے ‘ہم نے دو ریاستی حل پر عملدرآمد کے لیے بین الاقوامی اتحاد کا آغازکردیا ہے‘.
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین کا وجود ختم کرنے کے درپے ہیں جس کے خلاف تمام مسلم ممالک متحد ہو کر آواز اٹھائیں اور اپنے اختلافات بھلا کر ایک ہوجائیں۔ فلسطین کے صدرمحمود عباس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیل کی رکنیت معطل کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں عرب اسلامک غیر معمولی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں غزہ اور فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اجلاس میںلبنان ‘ شام ‘فلسطین سمیت 50سے زائد سربراہان مملکت اورعرب لیگ واوآئی سی کے خصوصی نمائندوں نے شرکت کی ۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط نے بھی غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ محض الفاظ فلسطینی عوام کی حالت زار کو بیان نہیں کر سکتے۔ احمدابو الغیط نے زور دیا کہ دنیا اسرائیلی مظالم پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ مسلمان ممالک کو اسرائیل کے خلاف ضروری اقدامات لینے چاہئیں۔مسلمان ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کی تجارت بند کردینی چاہیے، تمام مسلمان ممالک کو چاہیے کہ اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہاکر دیں ۔
لبنان کے نگراں وزیراعظم نجیب میقاتی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ لبنانی ریاست کی حمایت کرے نہ کہ ان گروپوں کی جو لبنان میں کام کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزاور سعودی ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان کو غیر معمولی سربراہ اجلاس کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں بھوک، افلاس اور قحط نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، غزہ پر اسرائیل جارحیت کی تمام حدیں پار کر چکا ہے، ہزاروں افراد شہید جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں‘اس صورتحال پر عالمی برادری کب تک آنکھیں بند رکھے گی۔
غزہ خون سے رنگین ہے اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جس کی سرحدیں 1967ء سے قبل والی ہوں۔
پاکستان ایران پر حالیہ اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کی سالمیت اور علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، پاکستان لبنان میں اسرائیلی فوجی جارحیت کی بھی مذمت اور وہاں کے معصوم لوگوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت پر جامع نظرثانی کی جائے‘ہمیں مذمت سے آگے بڑھ کر کانفرنس میں اٹھنے والی آوازوں کو عملی شکل دینا ہو گی۔اپنے خطاب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے غزہ میں اسرائیلی حارحیت کی دوٹوک الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کا اہل ہے۔