• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت چیمپئنز ٹرافی کیلئے کیوں نہیں آنا چاہتا، پاکستان کرکٹ بورڈ کے ICC سے 10 سوالات

کراچی (عبدالماجد بھٹی) بھارتی میڈیا چیمپئنز ٹرافی جنوبی افریقا منتقل کرنے کا پروپیگنڈا کررہا ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کو خط لکھا ہے اور دس کے قریب سوالات پوچھے ہیں جن میں دریافت کیا گیا ہے کہ بھارت چیمپیئنز ٹرافی کےلیے پاکستان کیوں نہیں آنا چاہتا۔ 

بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کھیلنے پر انکار کے حوالے سے پاکستانی حکومت کے سخت موقف سے آگاہ کرتے ہوئے بھارت سے وجوہات جاننے کی کوشش کی ہے۔ 

خط کے متن کے مطابق دیگر ٹیمیں پاکستان آسکتی ہیں تو بھارت کو کیا مسئلہ ہے۔، بھارت کے بغیر بھی پاکستان چیمپئنز ٹرافی کروا سکتے ہیں، بھارت اگر پاکستان نہیں آیا تو پاکستان آئندہ کسی آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل ایونٹ میں بھارت کے خلاف کرکٹ میچ نہیں کھیلے گا، آئی سی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنازع کی صورت میں چیمپئنز ٹرافی کا فیصلہ بورڈ میٹنگ میں ہوگا، پاکستان سے منتقلی کیلئے رائے شماری ضروری ہوگی۔ آئی سی سی جمعہ کو بھیجی گئی ای میل پر پی سی بی کے جواب کا منتظر ہے ،اس کا اگلا لائحہ عمل جواب پر منحصر ہوگا۔

بھارتی میڈیا اب یہ پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ اگر پاکستان چیمپئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلنے پر راضی نہیں ہوتا ہے تو اس کے انکا پر پاکستان سے اس ٹورنامنٹ کی میزبانی چھینی جا سکتی ہے۔

فروری میں جنوبی افریقا میں ٹی ٹوئنٹی لیگ شیڈول ہوتی ہے جس کی وجہ سے آئی سی سی میگا ایونٹ کے لیے اسٹیڈیم ہی دستیاب نہیں ہوں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے انکار پر چیمپئنز ٹرافی کا متبادل میزبان جنوبی افریقاہوسکتا ہے تاہم اپنے پروپیگنڈے میں بھارتی میڈیا یہ بات بھول گیا کہ جنوبی افریقامیں فروری میں میگا ایونٹ کا انعقاد ممکن ہی نہیں ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے معاملے پر پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا ہے جس میں بھارت کے پاکستان آنے سے انکار کی وجوہات مانگی گئی ہیں۔ 

ذرائع کاکہنا ہے کہ اس حساس معاملے میں پی سی بی قانونی مشاورت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔پی سی بی نے خط میں واضح کیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں، بھارت کے بغیر بھی پاکستان چیمپئنز ٹرافی کروا سکتے ہیں، بھارت کی جگہ کوئی اور ٹیم کو بھی بلوایا جاسکتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید