• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایم ڈی سی غفلت ،میڈیکل طلبا سے لی گئی زائد فیس واپس نہ کی جاسکی

اسلام آباد (عاطف شیرازی ، نامہ نگار)پی ایم ڈی سی کی مبینہ غفلت کی وجہ سے فیسوں کی مد میں ملک بھر کے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے طلبا سے کروڑوں روپے غیر قانونی طور پر وصول کئے گئے اور ان طلبا کو آج تک انصاف نہ مل سکا ،وزارت صحت ذرائع کے مطابق 2023-24میں ایم بی بی ایس کے طلبا جو کہ اس وقت سال اول میں ہیں پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے ان سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے من مانی فیس وصول کی اور پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022 کی بھی سنگین خلاف ورزی کی گئی، ذرائع کے مطابق کسی پرائیویٹ میڈیکل کالج نے 20 لاکھ کسی نے 22 لاکھ کسی نے 26 لاکھ اور یہاں تک کہ ایک نجی کالج نے 29 لاکھ روپے سالانہ تک فیس وصول کی۔ وزارت صحت کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ پی ایم ڈی سی کی مبینہ ملی بھگت کے بغیر 29 لاکھ روپے تک ایک سال کی فیس وصولی ممکن نہیں۔ اب جب وزیر اعظم کی طرف سے ڈپٹی وزیر اعظم کو اس معاملے کو دیکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی تو پی ایم ڈی سی نے ان طلباکیلئے اگلے چار سال کیلئے فیس 17 لاکھ تجویز کر دی ہے یہ بھی بہت زیادہ ہے۔ ادھر والدین نے سیکرٹری صحت کو لکھا ہے سال اول کے ایم بی بی ایس کے طلبا کی فیس کا جو فیصلہ بھی کرنا ہے وہ پانچ سال کی بنیاد پر کریں تاکہ پہلے سال کی اضافی وصول کردہ فیس واپس ہو سکے یا ایڈجسٹ ہو سکے، وزارت صحت ہی کی ایک خاتون افسر کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز طلبا پر فیسوں کی مد میں ظلم کرتے رہے رہے مگر پی ایم ڈی سی خاموش رہی۔
اسلام آباد سے مزید