کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف مختلف درخواستوں پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ضیاء مخدوم، ابراہیم سیف الدین، بیرسٹر علی طاہر و دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل بیرسٹر ضیا مخدوم نے کہا کہ درخواست گزاروں نے 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے۔ اسی طرح کی درخواستیں سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر ہیں پہلے ان کی سماعت ہونے دی جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہمیں درخواستوں کی سماعت سے روکا گیا گیا ہے؟ بہت سارے کیسز میں فیصلے موجود ہیں، جس میں سپریم کورٹ نے کہا ہے پہلے ہائی کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، ماتحت عدلیہ اور ہائی کورٹ کے اختیارات کا ہمیں علم ہے۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ آپ پہلے اپنا جواب جمع کروائیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ضیاء مخدوم نے کہا کہ اس طرح کے معاملات کا فیصلہ سپریم کورٹ میں ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ پہلے جواب تو جمع کرائیں۔ ہم آپ کے دلائل ان تمام نکات پر سنیں گے پہلے جواب تو جمع کرائیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگر دلائل کے بعد یہ عدالت کہتی ہے کہ پہلے سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنے دیا جائے تو پھر یہ تمام ایکسر سائز ضائع ہوجائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ پہلے اپنا جواب جمع کروائیں ہم آپ کے تمام اعتراضات بھی سنیں گے۔