کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ پیر کو ہوبارٹ میں کھیلا جائے گا ۔ میزبان ٹیم پہلے ہی دونوں میچ جیت کر سیریز جیت چکی ہے، گرین شرٹس کیلئے وائٹ واش سے بچنا بڑا چیلنج ہوگا۔ دوسرے میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی ناقص فیلڈنگ اور سلو بیٹنگ شکست کا سبب بنی۔ بابر اعظم کی کار کردگی بدستور خراب ہے، تاہم کپتان پر امید ہیں کہ تیسرا میچ پاکستان کا ہوگا، محمد رضوان نے کہا ہے کہ بطور کپتان تیسرے میچ میں کم بیک کرنے کی کوشش کریں گے۔ دوسرے میچ میں مثبت پہلو دیکھیں ، لڑکوں نے بہت اچھی بولنگ کی۔ دوسرے میچ میں ہم نے آسٹریلیا کو کئی مواقع دیے ، فیلڈنگ اور بیٹنگ میں کچھ خامیاں سامنے آئی ہیں انہیں دور کرنا ہوگا، حارث رؤف اور تمام بولرز نے بہترین بولنگ کی، کیچز ڈراپ نہ ہوئے ہوتے تو نتیجہ مختلف ہوتا، عثمان خان نے اپنی پہلی نصف سنچری بنائی۔ ان کا کہنا ہے کہ 50رنز کی بھی اپنی اہمیت ہے لیکن میچ جیتنا زیادہ اہم ہے۔ دریں اثنا دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں حارث رؤف نے اہم سنگ میل عبور کیا۔ میچ میں 4 وکٹیں لینے والے حارث رؤف مشترکہ طور پر پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے ہیں۔ حارث رؤف نے 72 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں 107 وکٹیں لی ہیں۔ شاداب خان بھی 96 میچز میں 107 وکٹیں لے چکے ہیں۔