لاہور( نمائندہ جنگ )جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ وی پی این جیسے فتوے دے کر اسلامی نظریاتی کونسل کو متنازع نہ بنائیں، علماء کرام کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور وی پی این کے غیر شرعی بیان سے پہلے یہ بتانا چاہئے تھا کہ فارم 47پر آنے والا وزیراعظم شرعی ہے یا غیر شرعی ہے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کے سہارے پر کھڑی ہے ان کی اپنی کوئی کارکردگی نہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کوئی پارٹی کے قائد کو چھڑوانے کیلئے احتجاج کرے یا عوامی مسائل پر کرے، پر امن سیاسی احتجاج ہر ایک کا حق ہے اور پی ٹی آئی اگر احتجاج کرنے جا رہی ہے تو یہ اس کا حق ہے اس کو نہیں روکا جا سکتا، اس کو نہ ہی روکنا چاہیئے، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور دہشتگردی کے خلاف سکیورٹی فورسز قربانیاں دے رہی ہیں تاہم دہشتگردی کی روک تھام کیلئے اقدامات کرنے کی بہت ضرورت ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، قوم کے ہر فرد کی جان قیمتی ہے، ملک میں امن وامان کے معاملے پر سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صنعت بند پڑی ہوئی ہے، عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور ملک میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونی چاہیئیں، سٹاک ایکسچینج بڑھنے سے عوام کو کیا فرق پڑ رہا ہے، آئی پی پیز مذاکرات خوش آئند ہیں لیکن عوام کو بلوں میں کب فائدہ ہوگا، حکومت سارا انحصار بجلی بلوں کے ٹیکس پر کرتی ہے، ونٹر پیکج کا اعلان کرکے لوگوں کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے، سولر کی پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں ہونی چاہیے اور آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے غلط معاہدے ختم ہونے چاہیے، سولرائزیشن سے پاکستان میں ماحولیات میں بھی فائدہ ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ امن کے لیے گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ حکومت کے مہنگائی کم کرنے اور معیشت کو بہتر کرنے کے دعوے جھوٹ ہیں، پوری حکومت ہی فارم سنتالیس اور جھوٹ کی بنیاد پر کھڑی ہے۔