وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا بازار گرم کر رکھا ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اب لاشوں کی سیاست کی جا رہی ہے، پمز اور پولی کلنیک اسپتال کا بیان ہے کہ انہیں کوئی لاش موصول نہیں ہوئی۔
عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے تصاویر بنائی جا رہی ہیں، 2019ء کی تصاویر سوشل میڈیا پر چلائی جا رہی ہیں جب پی ٹی آئی کی حکومت تھی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ اسنائپر شاٹ مارے گئے، پھر کہا گیا کہ سیدھی فائرنگ ہوئی، غزہ کی ویڈیوز استعمال کی جا رہی ہیں یہ کہہ کر کہ یہ ڈی چوک کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رینجرز والے شہید ہوئے، آپ نے ان کی ویڈیوز اور تصاویر تو پوسٹ نہیں کیں، آپ کے لوگ اے کے 47 سے فائرنگ کرتے رہے، آپ نے وہ تو پوسٹ نہیں کیا۔
وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ تمام ٹی وی چینلز نے ان کو بھاگتے ہوئے دکھایا، جب یہ بھاگ گئے تو میں نے پوری سڑک پر واک کی اور سب کچھ دکھایا، یہ چپلیں، کپڑے اور گاڑیاں چھوڑ کے بھاگے تھے، پوری قوم نے آپ کو بھاگتے دیکھا، کوئی ایک ویڈیو ہے جس میں رینجرز نے فائرنگ کی ہو؟
عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ کنٹینر پر وہ شخص نماز نہیں پڑھ رہا تھا ٹک ٹاک بنا رہا تھا، علی امین گنڈاپور 2 مرتبہ فرار ہوئے ہیں، یہ کبھی 100 ڈیڈ باڈیز کا کہتے ہیں تو کبھی 10 کا کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دفعہ تمام گرفتار لوگوں کو سزائیں ہوں گی، ہماری فورسز کے پاس اسلحہ نہیں تھا، آپ جھوٹی اور پرانی ویڈیوز کا سہارا لے رہے ہیں، آرٹیفیشنل انٹیلیجنس کا سہارا لے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ آپ کی بھاگتے ہوئے ویڈیو ہے تو آپ پر فائرنگ کی کیوں نہیں ہے؟ آپ کی پوری لیڈر شپ احتجاج سے غائب تھی، کوئی نہیں آیا، سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا کے ساتھ غلط کیا گیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ اسٹیٹ کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، انہوں نے خود اپنا کنٹینر جلایا، خیبر پختون خوا کے عوام نے بھی ان کے انتشار کو مسترد کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ رینجرز کے بارے میں کہا گیا کہ اپنی ہی گاڑی نے انہیں کچل دیا، آپ شہداء کی تضحیک کرتے ہیں، پروپیگنڈا کرتے ہیں، جھوٹے بیانیے سے اکانومی ڈی ریل نہیں ہو گی، جو لوگ پکڑے گئے ہیں ان کا اسپیڈی ٹرائل ہو گا، ایک بندہ رہا نہیں ہو گا، جن لوگوں نے ڈیڈ باڈیز کا پروپیگنڈا کیا انہیں جواب دینا ہو گا، یہ ایکسپوز ہو چکے، ان کا ملک دشمن ایجنڈا سامنے آ چکا۔
عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف کے الفاظ تھے کہ شہباز شریف نہ ہوتے تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا، وزیرِ اعظم کی قیادت میں دن رات محنت ہو رہی ہے، ہمیں جب یہ ملک ملا تو ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، ہم نے رونا دھونا نہیں مچایا، پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک ترقی کر رہا ہے، معاشی اشاریے مثبت ہو رہے ہیں، اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ کی حد عبور کر چکی، زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا، مہنگائی کم ہو کر 6.9 فیصد پر آ گئی، سعودی عرب، یو اے ای کے وفود اور ملائیشیا کے وزیرِ اعظم پاکستان آ چکے ہیں، بیلاروس کے صدر پاکستان کے دورے پر آئے، کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔