کراچی (ٹی وی رپورٹ) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں آئیں دیکھ لیں مراد سعید موجود ہے یا نہیں، مراد سعید میرے خیال میں وہاں نہیں تھے،مراد سعید انکو نظر آئے تو انکو پکڑ لیتے، دنیا نے دیکھا فائرنگ کی گئی، کیمیکل پھینکے گئے، بلٹ پروف گاڑیوں کی وجہ سے بچت ہوئی، کارکنوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے تھے، اسلحہ نہیں تھا، علی امین گنڈا پور پر پوری پارٹی کا اعتماد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ عطا اللہ تارڑ کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں،عطا اللہ تارڑ کے مفاد میں یہی ہے کہ جیسے وہ بات کررہا ہے وہ زیادہ درست ہے، پوری دنیا نے دیکھا کس طرح گولیاں چلائی گئیں، اگر مہذب ملک اور مہذب حکومت ہوتی تو شرمندگی سے استعفیٰ دے دیتے۔اگر مظاہرین نے ہتھیاروں سے حملہ کیا تو سیکورٹی اہلکاروں کے جسم پر گولیوں کے زخم ہونگے۔ ایک طرف سے گولیاں چلائی گئیں، جھوٹ بولا جارہا ہے۔ اسپتالوں میں لوگ پڑے ہوئے ہیں جی تھری کی گولیاں انکے جسموں میں ہیں۔اگرمراد سعید اسلام آباد میں احتجاج میں شامل تھا تو اسے گرفتار کرلیتے۔حکومت سفید جھوٹ بول رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری اور بیرسٹر گوہر کی بانی پی ٹی آئی سے بات ہوئی۔بانی پی ٹی آئی کو کہا ان حالات میں ڈی چوک جانا مناسب نہیں۔حکومت نے ہمیں کہا سنگجانی میں احتجاج کرلیں۔بانی پی ٹی آئی نے ہمیں سنگجانی میں احتجاج کی اجازت دی۔جلوس میں جو لوگ تھے ان میں اتفاق نہیں ہوسکا۔ جو بھی فیصلہ تھا وہ حالات کے مطابق کیا گیا۔بشریٰ بی بی سے متعلق کسی نے کچھ کہا تو ان کو پتہ ہوگا۔