لاہور(آصف محمود بٹ ) صوبائی حکومت نے پنجاب آرمز آرڈنینس 1965میں متعدد ترامیم کے لئے بل کا حتمی مسودہ تیار کرلیاہے جس میں پہلی مرتبہ غیر قانونی اسلحہ رکھنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا جبکہ اس کے علاوہ سخت سزائیں اور بڑے جرمانے تجویز کئے گئے ہیں ۔ ’’پنجاب آرمز (ترمیمی ) ایکٹ 2024 ‘‘ کو جلد منظوری کے لئے کابینہ میں پیش کردیا جائیگا۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی ’’پنجاب آرمز (ترمیمی ) ایکٹ 2024 ‘‘کی تفصیلات کے مطابق ہر قسم کا بغیر لائسنس اسلحہ رکھنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا۔ ترمیمی ایکٹ کے مطابق بغیر لائسنس کے غیر ممنوعہ بور(پسٹل وغیرہ) اور اسکی گولیاں رکھنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا جس کی سزا کم از کم تین سال اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال اور کم از کم دس لاکھ روپے جرمانہ ہوگا جبکہ جرمانہ ادا کرنے کی صورت میں 6ماہ مزید قید کاٹنا ہوگی۔ دستاویزات کے مطابق بغیر لائسنس کے غیر ممنوعہ بور اور اسکی گولیاں ساتھ لے کر چلنے اوراس کی نمائش بھی ناقابل ضمانت جرم ہوگا جس کی کم از کم سزا تین سال اور زیادہ سے زیادہ 7سال اور کم از کم 20لاکھ روپے جرمانہ ہو گا اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں6ماہ مزید قید کاٹنا پڑے گی۔ ’’پنجاب آرمز (ترمیمی ) ایکٹ 2024 ‘‘ کے مطابق بغیر لائسنس ممنوعہ بور (کلاشنکوف وغیرہ) رکھنا بھی ناقابل ضمانت جرم اور اس کی سزا کم از کم 4سال اور زیادہ سے زیادہ 7سال ہوگی جبکہ جرمانہ کم از کم 20لاکھ روپے ہوگا جسے ادا نہ کرنے کی صورت میں مجرم کو مزید ایک سال قید کاٹنا ہوگی۔