اسلام آباد( رپورٹ:،رانا مسعود حسین) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نےآڈیولیکس کمیشن کیس میں اٹارنی جنرل کی حکومت سے ہدایات لینے کی استدعا منظور کرلی جبکہ قیدیوں کو یکساں سہولیات دینے سے متعلق درخواست کوناقابل سماعت قرار دے دیا ،دوسری جانب جسٹس عالیہ نیلم کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تقرری سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل کی جانب سے اس مقدمہ کی سماعت سے معذرت کی بناء پر اس مقدمہ کی حد تک آئینی بینچ ٹوٹ گیا ، سینئر جج،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہر رضوی،جسٹس مسرت ہلالی اورجسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل چھ رکنی آئینی بینچ نے آڈیولیکس کمیشن کیس کی سماعت کی تو یڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ سوال یہ ہے حکومت آڈیوز کی انکوائری چاہتی ہے یا نہیں؟ معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا جانا تھا،لیکن اسلام آباد میں حالیہ امن و امان کی صورتحال کے باعث پیش نہیں ہوسکا ،آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا، اور آئندہ سماعت پر کابینہ کے فیصلے سے اس عدالت کو آگاہ کیا جائے گا، کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔عدالت نے جیلوں میں بند قیدیوں کو یکساں سہولیات دینے سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی تو جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ کیا قیدیوں کی سہولیات کا جائزہ لینا سپریم کورٹ کا کام ہے؟اگر آپ کوجیل قوانین پر اعتراض ہے تو متعلقہ صوبائی حکومت یا ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔