غزہ، دوحہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) اسرائیلی طیاروں کی جانب سے اسپتال اور رہائشی عمارتوں پر بمباری میں مزید 48 فلسطینی شہید اور 200سے زائد زخمی ہوگئے، قطر نے ایک طویل تعطل کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کیلئے ثالثی پھر شروع کردی ہے، یہ بات مذاکرات سے واقف ایک ذریعہ نے بتائی ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ کے آغاز سے ہی فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ امریکا نے کہا کہ اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ حماس نے کہا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ عالمی برادری کے لئے ایک نیا پیغام ہے کہ 400 دنوں سے زائد عرصے سے جاری اس نسل کشی کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی بے رحمانہ بمباری کا سلسلہ جاری رہا۔ اسرائیلی طیاروں نے کمال عدوان اسپتال اور اس کے اطراف میں متعدد فضائی حملے کئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق ان حملوں میں طبی عملے اور مریضوں کو براہ راست نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ اس میں موجود معلومات ’اسرائیلی حکومت اور عسکری حکام کے غیرانسانی اور نسل کشی کے بیانات، سیٹ لائٹ تصاویر اور زمینی حقائق پر مبنی ہیں۔‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ ایگنس کیلامارڈ نے جاری بیان میں کہا کہ ’کئی ماہ سے اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ انسانوں سے کم درجے کی مخلوق والا سلوک کر رہا ہے جو انسانی حقوق یا تعظیم کے قابل نہ ہوں، اور یہ فلسطینیوں کے وجود کو باقاعدہ تباہ کرنے کے اسرائیلی ارادوں کو ظاہر کرتا ہے۔