• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

26 ویں آئینی ترمیم پر جوڈیشل کمیشن میں بات نہیں ہوسکتی، چیف جسٹس کا جسٹس منصور کو جواب

اسلام آباد (رپورٹ:،رانامسعود حسین) جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں کمیشن کے قواعد وضوابط مرتب کرنے کے لئے جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں پانچ رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،پشاور اور سندھ ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر غور کا معاملہ 21 دسمبر تک موخر کردیا گیا ، جسٹس شاہد بلال کو اکثریتی فیصلے سے سپریم کورٹ آئینی بینچ جبکہ جسٹس عدنان الکریم میمن اور جسٹس آغا فیصل کوسندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے جج کے طور پر نامزدکردیا گیا ، تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان ،یحییٰ آفریدی کی زیر صدار ت ، جمعہ کے روز جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں کمیشن کے قواعد وضوابط مرتب کرنے کے لئے جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی (چیئرمین شپ )میں اٹارنی جنرل، منصور عثمان اعوان،سینیٹر بیرسٹر سید علی ظفر،سینٹر فاروق ایچ د نائیک اور اختر حسین ایڈوکیٹ پر مشتمل پانچ رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ،کمیٹی کو اپنے کام میں معاونت کے لئے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے سیکرٹری نیاز محمد خان اور سپریم کورٹ کے دو ریسرچ آفیسران ظفر اقبال اور قیصر عباس کی معاونت حاصل ہوگی ،اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر غور کا معاملہ 21 دسمبر تک موخر کرتے ہوئے ایڈیشنل ججوں کی مزید نامزدگیوں کے لئے 10دسمبر تک توسیع کردی گئی ،اجلاس میں جسٹس شاہد بلال کو اکثریتی فیصلے سے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا جج نامزد کر دیا گیاہے جبکہ جسٹس عدنان الکریم میمن اور جسٹس آغا فیصل کوسندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے جج کے طور پر نامزدکردیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ، جسٹس سید منصور علی شاہ نے چھبیسویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر کی گئی آئینی درخواستوں کی سماعت فل کورٹ بنچ میں کرنے کے حوالے سے تجویز پیش کی تو چیف جسٹس نے اسکی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر درخواستیں کس نے اور کیسے مقرر کرنی ہیں ،اس کا فیصلہ آئینی بنچوں کی تشکیل کی کمیٹی کرے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کے اس موقف کی اکثریتی ممبران نے حمایت کی،اجلاس میں (سپریم کورٹ کے ججوں )جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر،(بزریعہ ویڈیو لنک ) جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل ،چیف جسٹس ہائی کورٹ آف سندھ جسٹس محمد شفیع صدیقی، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم، پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد کریم خان آغا،وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ،اٹارنی جنر ل منصور عثمان اعوان،اراکین قومی اسمبلی آفتاب احمد اوربیرسٹر گوہر علی خان ،سینٹر بیرسٹر علی ظفر،سینٹر فاروق حامد نائیک،زیر قانون و پارلیمانی امور، سندھ ضیاء الحسن لنجھر، وزیر قانون، خیبرپختونخواء آفتاب عالم آفریدی،پاکستان بار کونسل کے نمائندہ اختر حسین، اسپیکر قومی اسمبلی کی نامزد ،محترمہ روشن خورشید بھروچہ ،نمائندہ خیبر پختونخوا بار کونسل منیر حسین لغمانی، اورسندھ بار کونسل کے نمائندہ قربان علی ملانونے شرکت کی۔

اہم خبریں سے مزید