• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: محمد رجاسب مغل… بریڈفورڈ
دنیا بھر میں 10دسمبر کو ’’انسانی حقوق کا عالمی دن‘‘ منایا جاتا ہے تاکہ دنیا میں انسانوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ اور ان کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے ۔یہ دن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 10 دسمبر 1948کو عالمی اعلامیہ برائے حقوقِ انسانی کی منظوری کے موقع پر منایا جاتا ہے عالمی اعلامیہ برائے حقوقِ انسانی ایک تاریخی دستاویز ہے جس میں انسانوں کے بنیادی حقوق کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے، اس اعلامیہ میں انسانوں کے حقِ زندگی، آزادی، تعلیم، مذہب، اظہار رائے اور دیگر حقوق کو تسلیم کیا گیا ہے جو ہر فرد کو بلا تفریق رنگ، نسل، مذہب، یا جنس کے ملنے چاہئیں، یہ اعلامیہ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ ہر انسان کے ساتھ انصاف، برابری اور وقار کے ساتھ سلوک کیا جائے انسانی حقوق ہر فرد کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہیں، یہ حقوق نہ صرف فرد کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ انسانیت کو ایک دوسرے کے ساتھ عزت اور محبت کی بنیاد پر جینے کا موقع دیتے ہیں، جب تک ہر شخص کو اس کے بنیادی حقوق حاصل نہیں ہوں گے، معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا انسانی حقوق اور اسلام کا تعلق بھی بہت گہرا اور ہم آہنگ ہے، اسلام انسان کی عزت، وقار، اور آزادی کے حق میں ہے اور اسے معاشرتی انصاف کی بنیاد پر سمجھا گیا ہے،قرآن اور حدیث میں مختلف جگہوں پر انسانی حقوق کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، اسلام نے انسانی حقوق کی یہ بنیادی تعلیمات دیں تاکہ انسان ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے اور ایک انصاف پسند، متوازن اور ہمدرد معاشرتی نظام قائم کیا جا سکے، اس کے باوجود، اسلام میں انسانی حقوق کا تصور کسی فرد کی ذاتی خواہشات اور مفادات کے خلاف نہیں بلکہ ان کے اخلاقی اور روحانی ترقی کے لئے ہے، دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات سامنے آتے ہیں، جنگیں، قدرتی آفات، نسلی امتیاز، خواتین اور بچوں کے حقوق کی پامالی اور اقلیتی گروپوں کے ساتھ زیادتیاں جیسے مسائل مسلسل موجود ہیں کشمیر اور فلسطین دونوں علاقے عالمی سطح پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان دونوں تنازعات میں انسانی حقوق کی پامالیوں نے عالمی برادری کی توجہ مبذول کی ہے اور ان کی صورتحال اب تک تشویش کا باعث ہے کشمیر اور فلسطین دونوں میں انسانی حقوق کی پامالیوں نے نہ صرف مقامی عوام کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کے اہم اصولوں کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔ ان دونوں تنازعات میں انصاف، آزادی اور انسانی وقار کیلئے عالمی برادری کی طرف سے موثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ متاثرہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق واپس مل سکیں اور ان کیساتھ ہونے والی زیادتیوں کا محاسبہ کیا جا سکے اسی طرح پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے کی جانے والی حالیہ ترامیم نے ان حقوق کی حفاظت کے لئے کچھ اہم پیشرفت کی ہیں، تاہم ان پر عمل درآمد کی سطح اور عملی چیلنجز ابھی بھی موجود ہیں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے آئینی اصلاحات اور قوانین کے نفاذ میں بہتری کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان میں تمام شہریوں کو بلا تفریق، مکمل طور پر انسانی حقوق فراہم کیے جا سکیں اسی طرح دنیا بھر میں خواتین کو گھریلو تشدد، جنسی تشدد اور دیگر بدسلوکیوں کا سامنا ہے۔ عالمی سطح پر اس حوالے سے قوانین اور اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ خواتین کو تشدد سے محفوظ رکھا جا سکے۔ پاکستان میں 2010 میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کے حوالے سے قانون منظور کیا گیا جس کے تحت خواتین کو تشدد سے بچانے کےلئے قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے خواتین کو گھریلو ،جنسی تشدد اور دیگر بدسلوکیوں کے حوالے سے بریڈفورڈ یونیورسٹی کی سوشل جسٹس سوسائٹی نے بریڈفورڈ میں پہلی بار جنسی تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کی 16 دنوں کی مہم میں مختلف سرگرمیوں اور تقریبات کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن 25 نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے دن پر ختم ہوگی۔ سوشل جسٹس سوسائٹی کی صدر سمعیہ محبوب اور ان کی ٹیم نے 16 دن بھرپور مہم جاری رکھی اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کے خلاف کارروائی اور بیداری کی حوصلہ افزائی کی سوشل جسٹس سوسائٹی کی صدر سمعیہ محبوب کا کہنا ہے یہ مہم محض علامتی طور پر سولہ دن منانے کی بجائے پورا سال اس پر کرنے کی ضرورت ہے انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے عالمی سطح پر مختلف تنظیمیں اور ادارے بھی کام کر رہے ہیں جن میں اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں، اور مقامی تنظیمیں شامل ہیں۔ یہ ادارے ان حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان کے ذریعے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے مسائل پر آگاہی پیدا کی جاتی ہے، 10 دسمبر کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ انسانی حقوق نہ صرف ہر انسان کا حق ہیں، بلکہ ان کی حفاظت ہم سب کا فرض بھی ہے۔ یہ دن ہمیں انسانیت کی مشترکہ اقدار اور اخلاقی ذمے داریوں کی اہمیت پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، ہمیں اس بات کا عہد کرنا چاہئے کہ ہم اپنی زندگیوں میں انسانی حقوق کی اقدار کو اپنائیں گے اور دنیا کو ایک بہتر، مساوات اور انصاف کی حامل جگہ بنائیں گے۔
یورپ سے سے مزید