کوئٹہ(پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر اور ضلعی صدرغلام نبی مری نے سیمینار سے کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج اور دوسری جامعات میں حکومت کی مداخلت، طلباء ہراسمنٹ کالج اور جامعات کے ہاسٹلز کی بندش اور اداروں سے طلباء کی جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت علم و شعور کے حصول میں ہے اور علم و شعور نوجوان طبقہ اور خصوصا طلبا و طالبات سے وابستہ ہیں لیکن افسوس کہ مقتدر طبقہ قوم کے روشن مستقبل کو تحفظ فراہم کرنے اور اسے سنوارنے کی بجائے ان کے ساتھ دشمنی کرنے پر تلا ہوا ہے۔ پچھلے دو ہفتوں سے بی ایم سی میں جاری احتجاجی کیمپ اور بلوچستان یونیورسٹی کے ہاسٹل کو 14 دسمبر تک خالی کرانے کا نوٹس اور ہاسٹل کو سیل کرنے کا ظالمانہ فیصلہ اس حکومت کی علم دشمنی کا کھلا ثبوت ہے جس کی وجہ سے طلبا و طالبات میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ یہاں بلوچستان بھر سے آئے ہوئے طلبا و طالبات اپنے حقوق کے لئے سخت سردی میں احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکام اور کالج ایڈمن سے مطالبہ کیا کہ وہ اکیڈمک شیڈولز میں مداخلت کر کے طلبا کے مستقبل سے کھیلنا بند کردیں یہ ناروا عمل نہ صرف بولان میڈیکل کالج میں جاری ہے بلکہ بلوچستان کی دیگر جامعات اور کالجز میں بھی یہی ناروا پالیسی نافذ العمل ہے جو ناجائز، علم دشمنی اور قابل مذمت ہے۔