اسلام آبا د (ساجد چوہدری ، اپنے نامہ نگار سے ) پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) نے انجینئرز کے لیے ٹیکنیکل الاؤنسز کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے سخت موقف اختیار کیا ہے، شرکاء نے پبلک سیکٹر میں انجینئرنگ پوسٹوں پر نان انجینئرز کی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کیا، گریجویٹ انجینئرز کی جانب سے پی ای سی ایکٹ کی مسلسل خلاف ورزی کی شکایات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے،پبلک سیکٹر کے اداروں سے متعلق ورکنگ گروپ (ڈبلیو جی پی ایس آئی آئی) کا پہلا اجلاس پی ای سی کے ریجنل آفس میں منعقد ہوا، جس کی صدارت انجینئر خواجہ رفعت حسن نے کی ،اجلاس کے دوران شرکاء نے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ انجینئرز کے لیے ٹیکنیکل الاؤنسز کی فراہمی کو یقینی بنائیں،یہ طے پایا کہ جن صوبوں میں اس طرح کے الاؤنسز کے نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری ہو چکے ہیں، پی ای سی ان محکموں کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا جنہوں نے ابھی تک ان پر عمل درآمد نہیں کیا ہے۔شرکاء نے پبلک سیکٹر میں انجینئرنگ پوسٹوں پر نان انجینئرز کی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کیا، گریجویٹ انجینئرز کی جانب سے پی ای سی ایکٹ کی مسلسل خلاف ورزی کی شکایات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس میں واضح طور پر غیر انجینئرز کو کسی بھی عہدے پر فائز رہنے سے منع کیا گیا ہے جس کا مقصد صرف انجینئرنگ پیشہ ور افراد کے لیے ہے۔