کراچی ( اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ کی معاونت ، چینی اور پاکستانی سرمایہ کاروں نے کراچی میں ٹرانسپورٹ، صحت، توانائی و زراعت کے پانچ مختلف منصوبوں کے ایم او یو پر دستخط کئے۔ فریقین کی جانب سے الیکٹرک کار کی لوکل اسمبلنگ، سولر پینل کی لوکل مینوفیکچرنگ ، سلو رلیز فرٹیلائزر ، الجی فارمنگ اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں میڈیکل سٹی کے قیام کے ایم او یوز پر دستخط کئے گئے۔سرکاری اعلامیہ کے مطابق چینی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے درمیان ایم او یوز پر دستخطوں کے تقریب سندھ کے وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کے دفتر میں ہوئی، تقریب میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سید قاسم نوید قمر نے شرکت کی۔ ایم او یوز پر دستخط کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کا ایک وفد سندھ آیا ہوا ہے ، چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے کسی بھی شعبے میں سرمایہ کاری کی گئی تو حکومت سندھ ہر ممکن مدد کریگی، سی پیک محض ایک کوریڈور نہیں یہ دو ملکوں کو قریب لانے کا راستہ ہے، ہمیں پاکستان کی معیشت کو آگے لے کر جانا ہے، چین پاکستان دوستی ایک مثالی دوستی ہے، 2008 میں صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سی پیک منصوبے کی بنیاد ڈالی، انکے سب سے زیادہ دورے چائنہ کے ہوتے تھے۔ لوگ مخالفت بھی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی دکھائی۔ وزیر اعلیٰ معاون خصوصی سید قاسم نوید قمر نے وفد کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کا بھی دورہ کروایا، جس میں بھی چینی سرمایہ کاروں نے بہت دلچسپی دکھائی اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لگانے کا کہا، دھابیجی اکنامک زون واحد زون ہے جو سی پیک سے جڑا ہوا ہے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ کے بڑے بڑے منصوبے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت کامیابی سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار پاکستان میں اسٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل سٹی بنانا چاہتے ہیں، جس پر حکومت سندھ نے تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری کی ہدایات پر ہم ایک ایسی اسکیم لانے والے ہیں جس میں ہزاروں نوجوانوں کو اپنا روزگار کمانے کا موقع ملے گا، ہم ماحول دوست ٹیکسی سروس متعارف کروانے جارہے ہیں، جس سے مسافروں کو بھی سستی اور اچھی سہولت ملے گی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس پورے عمل میں محکمہ سرمایہ کاری کا انتہائی اہم کردار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نے میڈیکل سٹی کے قیام کے لئے سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی، میڈیکل سٹی کے قیام کے لئے ایم او یو پر دستخط کئے جا رہے ہیں، جو چیزیں پاکستان میں بنائی جائیں گی وہ پاکستان سے ایسکپورٹ بھی ہونگی، جس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ دھابیجی اکنامک زون میں صنعت کے قیام پر دس سالہ ٹیکس استثنا ہے، یہ کاروباری افراد کو بہت بڑا رلیف ہے، یہ اقدام ان تمام سرمایہ کاروں کے لئے ہے جو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں کاروبار کرے گا۔ پریس کانفرنس کے موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر توانائی اور منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فرسٹیلائزیشن ہماری اہم ضرورت ہے، دو سؤ ایکڑ زمین پر پلانٹ لگا کر کول کی گیسیفکیشن کا کام کیا جائے گا، سولر پارک بھی لگائے جارہے ہیں، جو توانائی کے شعبے بہت معاون ثابت ہونگے، ۔ انہوں نے کہا کہ سولرپارکس سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمتوں کا تعین حکومت سندھ کرے گی، سولر پارک سے عوام کو فی یونٹ 18 روپے فی یونٹ مل سکے گی، بجلی کی قیمتوں کا تعین سیپرا اور ایس ٹی ڈی سی کرے گی۔