کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانونی امور راجہ خالد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اگر کوئی آرمی کو اس کی تنصیبات کو نقصان پہنچائے ان کی تنصیبات پر حملہ آور ہو تو ایسے لوگوں کا ٹرائل ملٹری کورٹس کرسکتی ہے ،سابق اٹارنی جنرل اور ماہر قانونی امور اشتراوصاف کا کہنا تھا کہ ان کو حق حاصل ہوگا اپیل دائر کرنے کا اور ویسے بھی ٹرائل کو طویل نہیں ہونا چاہئے۔ماہر قانونی امور راجہ خالد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پہلے جو آرمی ایکٹ ہے وہ تو واضح طور پر کہتا ہے کہ جو سویلین ہیں اگر وہ آرمی کو اس کی تنصیبات کو نقصان پہنچائے ان کی تنصیبات پر حملہ آور ہو تو ایسے لوگوں کا ٹرائل ملٹری کورٹس کرسکتی ہے تاہم اگر کہیں سے جانبداری اور غیر جوڈیشل ثابت ہوجائے تواس تناظر میں آپ ہائیکورٹ تک جاسکتے ہیں ۔ راجہ خالد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میں امید رکھتا ہوں کہ جو اپیل پینڈنگ ہیں وہ منظور ہوجائیں گی اور بات اگر آج کے فیصلے کی کی جائے تو وہ بالکل آئین و قانون کی روشنی میں انصاف کے حصول کے حوالے سے بہترین اور بروقت فیصلہ ہے ۔