• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب، MPA کی تنخواہ 4 لاکھ، وزیر کی 9 لاکھ 60 ہزار ہوگئی

لاہور(نمائندہ خصوصی)پنجاب اسمبلی میں ارکان اسمبلی کی تنخواہوں پر نظر ثانی پنجاب 2024 ا بل کثرت رائے سے منظورکرلیاگیا ، ایوان نے سانحہ اے پی ایس پر قراردادبھی متفقہ طورپر منظور کی۔

بل کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں ایک ایم پی اے کی تنخواہ 76ہزار روپے سے بڑھاکر 4لاکھ روپے کردی گئی، پنجاب اسمبلی میں وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھا کر9لاکھ60ہزار روپے کردی گئی، اسپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ پچیس ہزار سے9لاکھ50ہزارروپے کردی گئی۔

 ڈپٹی سپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے سے بڑھا کر7لاکھ75ہزار روپے کردی گئی، پارلیمانی سیکرٹری کی تنخواہ83ہزارروپےسے بڑھاکر4 لاکھ51ہزار روپے کردی گئی

 وزیر اعلیٰ کے ایڈوائزر کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر 6 لاکھ 65ہزار روپے کر دی گئی، وزیر اعلیٰ کے سپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6لاکھ 65ہزار روپے کردی گئی۔

عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی پنجاب 2024ء کا بل وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا،تنخواہوں میں اضافہ کے بل پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اعتراض اٹھا یاتو سپیکر اسمبلی ملک محمد احمدخان نے کہا کہ یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق بالکل درست اور حکومت کا اچھا اقدام ہے۔

اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد تنخواہوں میں اضافے کا بل گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کو بھیجا جائے گا۔ جس کے بعد تنخواہوں میں اضافہ نافذ العمل ہوجائے گا۔ اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ نومئی کا اگر جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو 26 نومبر جیسے واقعات نہ ہوتے ۔

حکومت کے دن گنے جاچکے ۔ ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے کا بل حکومت کی طرف سے ہے ۔

اہم خبریں سے مزید