لندن (سعید نیازی) سابق وزیراعظم پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی سالگرہ منانے کیلئے مسلم لیگ ن لندن نے گزشتہ روز ایک بڑے پاور شو کا اہتمام کیا ،تقریب کا اہتمام پاکستان مسلم لیگ ن یوکے کے صدر احسان ڈار نے کیا تھا جنھیں حال ہی میں نواز شریف نے برطانیہ میں پارٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے ،سالگرہ کی اس تقریب کا اہتمام مغربی لندن کے ہوٹل میں کیا گیاتھا جس میں مسلم لیگ ن کے کم وبیش 1000 سپورٹرز نے شرکت کی ،یہ تقریب گزشتہ چند برسوں کے دوران مسلم لیگ ن کی جانب سے منعقد کی گئی مختلف تقاریب میں سب سے بڑی بتائی جاتی ہے ۔وزیردفاع خواجہ آصف تقریب کے مہمان خصوصی تھے وہ اس تقریب میں شرکت کیلئے خصوصی طورپر بذریعہ طیارہ لندن پہنچے تھے ۔اس سے پہلے 2006 میں بھی مسلم لیگ ن کی جانب سے اسی پیمانے کی ایک بڑے پیمانے کی تقریب کا اہتمام اس وقت کیا گیا تھا جب جنرل پرویز مشرف کے دور میں نوازشریف اور شہباز شریف اپنی جلاوطنی ترک کے پاکستان روانہ ہونے والے تھے۔ برطانیہ اور یورپ کے بعض دوسرے ملکوں سے پاکستان مسلم لیگ ن کے ورکرز نے اس تقریب میں شرکت کی۔ سالگرہ کی اس تقریب سے پیشتر احسان ڈار اور پی ایم ایل ن یوکے کے جنرل سیکرٹری راشد ہاشمی نے نئے چیپٹرز اور ان کے کردار اعلان کرنے کیلئے پورے برطانیہ کا دورہ کیا، چند ماہ قبل پی ایم ایل ن کے سربراہ نواز شریف نے پرانے عہدیدار تبدیل کرکے پارٹی کا نیا اسٹرکچر تیار کرنے اور کم وبیش 2 سال سے پی ایم ایل ن یوکے کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے زبیر گل کو تبدیل کرکے انتظام احسان ڈار اور ان کی ٹیم کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا، احسان ڈار کے بھائی عمر ڈار پاکستان کے عام انتخابات میں پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوچکے ہیں نواز شریف اور قائداعظم محمد علی جناح کی سالگرہ اور کرسمس پر کیک کاٹنے سے پہلے خواجہ آصف اور احسان ڈاراور دیگر رہنمائوں نے تقریب کے شرکا سے خطاب کیا ،احسان ڈار نے اپنی تقریر میں کہا کہ اپنے رہنما اور پاکستان کو فائدہ پہنچانے والے نواز شریف کیساتھ اپنی محبت اور یکجہتی کا اظہار کرنے کیلئے آج یہاں ریکارڈ ایک ہزار کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ہیں انھوں نے کہا کہ اور بھی بہت سے لوگ تقریب میں شرکت کرنا چاہتے تھے لیکن اندر جگہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے واپس چلے گئے۔ انھوں نے کہا کہ مزید بہت سے لوگ آنا چاہتے تھے لیکن ہم نے ا ن سے کہا کہ جگہ محدود ہے اس لئے وہ نہیں آئے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے وہ واحد رہنما ہیں پاکستان کی ہر ترقی اور اقتصادی اقدامات کا سہرا جس کے سر جاتاہے ۔. انہوں نے پاکستان کو جتنا فائدہ پہنچایا ہے اتناکسی اور نے نہیں اس لئے ان کے کردار کو خراج تحسین پیش کرنا میری ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاق میں اور مریم نواز شریف نے پنجاب میں کام جاری رکھا ہوا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی زہریلی اور تباہی کی سیاست کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کی سب سے بڑی پیداوار ہیں اور آج وہ اپنے تخلیق کاروں کے پیچھے ہیں۔انھوں نے اپنے تخلیق کاروں کے ساتھ وہ کیا ہے جس کا ہمارے بدترین دشمن بھی تصور بھی نہیں کر سکتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف، آصف علی زرداری اور دیگر کو بدنام کرنے کے لیے عمران خان کو پاکستان پر مسلط کیا گیا۔ انہیں اقتدار میں لانے کے لئے کئی سال تک جھوٹ اور جھوٹی امیدوں کی پوری مہم چلائی گئی لیکن وہ ہر لحاظ سے ناکام رہے اور پھر اپنے ذاتی مفادات کے لئے اپنے تخلیق کاروں کا ہی رخ کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اور ان کا پورا خاندان ہر طرح سے مالی بدعنوانی میں ملوث ہے لیکن وہ خود کو اینٹی کرپشن کے طور پر پیش کرنے میں کامیاب رہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ہماری ناکامی تھی کہ ہم اس طرح سوشل میڈیا پر اپنا بیانیہ پیش نہیں کرسکے جس طرح ہمیں پیش کرنا چاہئے تھا۔ہمیں عمران خان کے سپورٹرز کی جانب سے کئے گئے پراپگنڈے کا توڑ کرنے سوشل میڈیا پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت تھی۔وزیر دفاع نے کہا کہ وہ القادر ٹرسٹ کیس کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی چیزوںکی وضاحت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حامی اور ارکان ٹویٹ کرتے ہیں کہ 190 ملین پاؤنڈ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹس میں گئے، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ یہ رقم ملک ریاض کے اکاؤنٹس میں گئی۔ جب سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تو زمین کی قیمت اور ملک ریاض کی ادائیگی میں فرق تقریبا 600 ارب روپے تھا۔بحریہ کو رقم ادا کرناتھی اور عمران خان کو 190 ملین پونڈ ادا کئے گئے۔ہم نے سب سے پہلے یہ معاملہ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اٹھایا کہ یہ ریاست کی رقم اور عوام کی ملکیت ہے۔خواجہ آصف نے الزام لگایا کہ عمران خان نے ایک ٹائیکون کو نوازا اور اس کے بدلے میں 400 ایکڑ زمین اور القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے بورڈ میں ایک عہدہ حاصل کی ۔عمران، ان کی اہلیہ اور فرح گوگی سبھی بورڈ پر بیٹھے ہیں۔ پاکستان کے عوام کو سچ جاننے کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیراعظم نے شوکت خانم میموریل ہسپتال کے فنڈز میں بھی خورد برد کی۔ خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اسپتال سے 70 لاکھ ڈالر لیے اور اسے بیرون ملک منتقل کیا۔ انہوں نے مسقط میں اپنے ایک دوست کی کمپنی میں 35 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے فرانس میں 35 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔انھوں نے کہاکہ یہ پیسہ شوکت خانم کا تھا، یہ ایک اچھے مقصد کے لیے تھا۔ میں دل سے اس مقصد کے پیچھے ہوں، یہ بہت اچھا ہے. ہمارا جھگڑا یہ ہے کہ یہ شخص اپنے لیے فنڈز ہڑپ کرتا ہے۔ ان کے پیروکاروں کو اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہ شخص چور ہے اور میں اسے ثابت کروں گا۔