• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ، ریکلٹن کی میراتھن، پروٹیز پاکستان پر ٹوٹ پڑے، 3 وکٹ پر 316 رنز

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹائون میں دوسرے ٹیسٹ کے پہلے روز جمعے کو پاکستانی بولرز کے اوسان خطاء ہوگئے، پروٹیز بیٹر پاکستانی بولنگ لائن پر ٹوٹ پڑے ۔ کھیل کے اختتام پر میزبان ٹیم نے 4 وکٹ پر 316 رنز بناکر میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرلی۔کھیل کے خاتمے پر اوپنر ریکلٹن نے میراتھن اننگز کھیلی، وہ 176 اور ڈیوڈ بیڈنگھم4 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ دو سنچریاں داغ کر پروٹیز بیٹرز نے پاکستانی بولنگ کو بری طرح بے نقاب کردیا، نہ فاسٹ بولر چلے اور نہ ہی میڈیم پیسر کچھ کر دکھاسکے۔ شان مسعود کی کپتانی پر بھی سوالیہ نشان دکھائی دیا، حیرت انگیز طور پر قومی ٹیم میں کسی اسپنر کو شامل نہیں کیا گیا، پاکستان نے چھ بولرز آزمائے، سلو بولرزسلمان آغا اور خرم شہزاد وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔ ایڈن مارکرم اور ریان رکیلٹن کے درمیان پہلی وکٹ کے لئے61رنز کی شراکت ہوئی، ایڈن17رنز پر آ ئوٹ ہوئے تو تیسرے اور چوتھے نمبر کے بیٹر ویان مولڈر 5 اور ٹرسٹن اسٹبس صفر پر پویلین لوٹ گئے، 72رنز پرتین وکٹیں جلد گرانے کے بعد پاکستانی بولرز کا دم خم جواب دے دیا، ان کی کوئی بھی چال کامیاب نہ ہوسکی۔ کھیل کے اختتام پر اوپنرریان رکیلٹن کی ڈبل سنچری کی جانب مارچ جاری ہے ۔ وہ 176 رنز پر ناٹ آئوٹ ہیں، انہوں نے 232گیندیں کھیل کر 21 چوکے اور ایک چھکا لگایا ہے ۔ انہوں نے اپنی دوسری جبکہ ٹمبا باوما نے تیسری سنچری مکمل کی، جنوبی افریقا کے کپتان ٹمبا باوما 179 گیندوں پر9چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے106رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ کے لئے235رنز کی ریکارڈ شراکت ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے سلمان آغا نے55رنز کے عوض دو، جبکہ محمد عباس نے51اور خرم شہزاد نے69رنز دے کر ایک، ایک وکٹ لی۔ میزبان ٹیم جنوبی افریقا کو سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔دوسرے ٹیسٹ کیلئے قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، فاسٹ بولر نسیم شاہ کو ڈراپ کر کے بائیں ہاتھ کے میر حمزہ کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ۔ ٹاس جنوبی افریقا نے جیتا۔ پاکستان نے اب تک جنوبی افریقا کی سر زمین پر ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی ہے جب کہ پہلی اور آخری بار 1998 میں قومی ٹیم نے پروٹیز کی سر زمین پر سیریز ڈرا کی تھی۔ اس کے بعد پاکستانی ٹیم کو مسلسل چار سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اسپورٹس سے مزید