اسلام آباد (مہتاب حیدر) اس ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کی نقاب کشائی کی گئی جس میں انتہائی جری معاشی اہداف کا تصور کیا گیا ہے جس میں سرمایہ کاری میں اضافے کی حمایت کے ساتھ جی ڈی پی کی نمو کو دوگنا کرنا اور پانچ سال کے عرصے میں غربت میں نصف تک کمی شامل ہے۔ یہ منصوبہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی نگرانی میں 29 ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا بھی تصور کرتا ہے جیسے متحدہ عرب امارات سے 10 ارب ڈالر، سعودی عرب سے 5 ارب ڈالر، قطر سے 2 ارب ڈالر، آذربائیجان سے 2 ارب ڈالر اور کویت سے 10 ارب ڈالر۔ اس پلان میں 2029 تک عمل درآمد کے لیے ایک روڈ میپ بھی پیش کیا گیا ہے جیساکہ وزارتیں اور صوبے اپنے سالانہ اہداف تیار کریں گے اس لیے سیکٹرل پلانز بھی نافذ کیے جائیں گے۔ اہم اہداف کی سہ ماہی نگرانی نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن یونٹ (این ای ٹی یو) کے ذریعے کی جائے گی۔